۳۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 20, 2024
عطر قرآن

حوزہ|قانون ساز کو انسان کی مصلحتوں اور مفاسد کا مکمل علم ہونا چاہیے۔نفسانی تمایلات کے باوجود قضا و قدر پر راضی ہونا ضروری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ وَهُوَ كُرْهٌ لَّكُمْ ۖ وَعَسَىٰ أَن تَكْرَهُوا شَيْئًا وَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ وَعَسَىٰ أَن تُحِبُّوا شَيْئًا وَهُوَ شَرٌّ لَّكُمْ ۗ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ ﴿بقرہ، 216﴾

ترجمہ: (اے مسلمانو!) تم پر جنگ کرنا فرض کیا گیا ہے جب کہ وہ تمہیں ناگوار ہے۔ اور یہ ممکن ہے کہ جس چیز کو تم ناپسند کرتے ہو وہ تمہارے لئے اچھی ہو۔ اور یہ بھی ممکن ہے کہ جس چیز کو تم پسند کرتے ہو وہ تمہارے لئے بری ہو (اچھی نہ ہو) اصل بات یہ ہے کہ اللہ بہتر جانتا ہے تم نہیں جانتے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ مسلمانوں پر جہاد کا واجب ہونا ایک دائمی اور ہمیشگی حکم ہے.
2️⃣ کچھ ایسی ناگوار چیزیں بھی پائی جاتی ہیں کہ جن کا انجام خیر و برکت کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے.
3️⃣ کچھ ایسی چیزیں بھی ہیں جو ظاہرا خوشگوار ہیں لیکن ان کا انجام شر اور نقصان کی صورت میں ہوتا ہے.
4️⃣ جنگ اور جہاد مسلمانوں کے لئے امر خیر ہے اگرچہ ظاہری طور پر ناخوشگوار ہے.
5️⃣ انسان کے نزدیک کسی چیز کا خوشگوار یا ناخوشگوار ہونا، خیر و شر کا معیار نہیں ہے.
6️⃣ احکام الہٰی میں ہر چیز کی حقیقی اور واقعی مصلحتوں اور مفاسد کو مدّنظر رکھ کر حکم دیا جاتا ہے.
7️⃣ بیان احکام کی کیفیت میں اللہ تبارک و تعالیٰ کی رحمت و رافت ظہور پذیر ہے.
8️⃣ احکام خدا کے سامنے بغیر چوں و چرا کے سر تسلیم خم کرنا ضروری ہے.
9️⃣ قانون ساز کو انسان کی مصلحتوں اور مفاسد کا مکمل علم ہونا چاہیے.
🔟 نفسانی تمایلات کے باوجود قضا و قدر پر راضی ہونا ضروری ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .