تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
يَسْأَلُونَكَ مَاذَا يُنفِقُونَ ۖ قُلْ مَا أَنفَقْتُم مِّنْ خَيْرٍ فَلِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ وَالْيَتَامَىٰ وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ ۗ وَمَا تَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ فَإِنَّ اللَّـهَ بِهِ عَلِيمٌ ﴿بقرہ، 215)
ترجمہ: لوگ آپ سے دریافت کرتے ہیں کہ وہ (راہِ خدا میں) کیا خرچ کریں؟ کہہ دیجیے! کہ تم جو مال بھی صرف کرو (اس میں تمہارے) ماں باپ کے رشتہ داروں، یتیموں، مسکینوں اور مسافروں کا حق ہے اور تم جو بھی نیک کام کرو اللہ اسے خوب جانتا ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ انسان کا مال و اسباب خیر ہیں.
2️⃣ والدین کی طرف توجہ دینا لازم ہے اور انفاق کرتے وقت انہیں دوسروں پر مقدم کرنا چاہیے.
3️⃣ اسلام انفاق کے مصارف میں انسان کے جذبات کو مدنظر رکھتا ہے.
4️⃣ خاندانی روابط اہمیت کے حامل ہیں.
5️⃣ محتاجوں پر توجہ اور معاشرے کے افراد کی ضرورتوں کو پورا کرنا لازم ہے.
6️⃣ انفاق پسندیدہ اور بہتر چیزوں سے کیا جائے.
7️⃣ انفاق صرف مال خرچ کرنے میں منحصر نہیں.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ