۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
علمائے بلتستان

حوزہ/ گزشتہ روز علمائے بلتستان پاکستان کا ایک ہنگامی اجلاس، امام جمعہ شہر سکردو کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں صدر انجمنِ امامیہ بلتستان کے خلاف توہین کی آڑ میں کٹی گئی ایف آئی آر کو مسترد کر دیا گیا۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ روز علمائے بلتستان کا ایک ہنگامی اجلاس علامہ شیخ محمد حسن جعفری امام جمعہ والجماعت مرکزی امامیہ جامع مسجد کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ سے منظور کردہ توہین صحابہ و اہلبیت علیہم السّلام متنازعہ ترمیمی بل کے منظر عام پر آنے کے بعد پیدا شدہ صورت حال پر غور کیا گیا۔

علمائے بلتستان پاکستان کا ہنگامی اجلاس؛ صدر انجمنِ امامیہ بلتستان کے خلاف توہین کی آڑ میں کٹی گئی ایف آئی آر کو مسترد

اجلاس میں اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ گزشتہ دنوں سکردو میں انجمنِ امامیہ بلتستان کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے علماء کنونشن سے انجمن کے صدر آغا سید باقرالحسینی کے خطاب کو بعض حلقوں نے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کر کے صوبے کے امن و ہم آہنگی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی جس کے تناظر میں اجلاس میں درج ذیل نکات کو واضح کیا گیا:

علمائے بلتستان پاکستان کا ہنگامی اجلاس؛ صدر انجمنِ امامیہ بلتستان کے خلاف توہین کی آڑ میں کٹی گئی ایف آئی آر کو مسترد

1- انجمنِ امامیہ کے پلیٹ فارم سے بالخصوص اور بلتستان بھر کے علماء بالعموم ہمیشہ سے اتحاد بین المسلمین کیلئے عملی طور پر کام کرتے رہے ہیں جس کا بلتستان کے پر امن ماحول سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

2- بلتستان کے شیعہ علماء نے دوسرے مسالک کے علماء کے ساتھ امن و یکجہتی اور اتحاد و برادری کیلئے ہمیشہ کردار ادا کیا ہے۔ 1988ء میں گلگت پر بدترین فرقہ وارانہ لشکرکشی اور سانحہء کوہستان، سانحہء چلاسں اور لولوسر کے انسانیت سوز واقعات کے بعد جب شہداء کی مسخ شدہ لاشیں سکردو لائی گئیں تو بلتستان کے شیعہ علماء ہی تھے جنہوں نے نہ صرف خطے میں امن وامان کو برقرار رکھا بلکہ بلتستان میں رہنے والے دیگر مسالک کے برادران کو تحفظ بھی دیا۔

3- مذکورہ کانفرنس میں صدر انجمنِ امامیہ آغا سید باقر الحسینی سمیت تمام مقررین نے کانفرنس کے غرض وغایت ملک میں مسلمانوں کے مابین امن و ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کی ضرورت کو اجاگر کیا تھا اور اس متنازعہ بل کی منظوری کی صورت میں ممکنہ طور پر ملک میں اٹھنے والی فرقہ وارانہ کشیدگی کو کم کرنے کیلئے اس متنازعہ بل کو منظور ہونے سے روکنا تھا جسے پاکستان بھر کے اہلسنت علماء بھی متنازعہ اور غیر دانشمندانہ بل قرار دے چکے ہیں۔

4- تمام مقررین نے اس متنازعہ بل کو منظور کرنے سے روکتے ہوئے ملک کی سلامتی، استحکام اور خوشحالی کیلئے تمام مسالک کو ملکر جدوجہد کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا اور کانفرنس میں خاص طور پر یہ نعرہ شدت سے لگتا رہا کہ "پاکستان بنایا تھا، پاکستان بچائیں گے۔ مگر افسوس اور تشویش کی بات یہ ہے کہ کانفرنس کے تمام مثبت پہلوؤں کو نظر انداز کرتے ہوئے تقریر کے درمیان سے صرف ایک جملے کو نکال کر اس کی منفی انداز میں تشہیر کرنا کسی صورت ملک وملت اور علاقے کے امن کے مفاد میں نہیں اور نہ ہی ملت تشیع اس طرح کے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ ہوگی۔

5- آغا سید با قرالحسینی صدر انجمن سمیت کسی بھی مقرر کی گفتگو کا مقصد ہرگز کسی مسلمان کی دل آزاری کرنا نہیں تھا۔ ہم اس امر کے قائل ہیں کہ وطن عزیز پاکستان کے آئین میں ملک کے ہر شہری کو اپنے عقیدے پر کاربند رہنے کا حق حاصل ہے اور ملت تشیع کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے عقیدے کا تحفظ کرے۔

6۔ چونکہ ان دنوں بلتستان کے تمام مسالک کے علماء واکابرین انجمنِ امامیہ بلتستان کے صدر آغا سید باقر حسینی کی سربراہی میں سکردو کی تاریخ کی بڑی آب رسانی کے منصوبے کو اپنی مدد آپ کے تحت مکمل کرنے کیلئے عملی کام کر رہے ہیں، اس لئے تقریر کے سیاق و سباق سے عاری حصہ کا حوالہ دے کر آغا سید باقر کی شخصیت کو متنازعہ بنانا، پھیالونگ واٹر ڈائیورژن منصوبے کو ناکام بنانے کی ایک ناکام کوشش ہے جیسے بلتستان کے عوام باہمی اتفاق و اتحاد سے کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔

لہذا اب تک کے سنگین ترین حالات میں آغا سید باقر الحسینی سمیت دیگر تمام علمائے بلتستان کی جانب سے خطے میں امن و سلامتی کیلئے کی جانے والی کوششوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے حالات اور وقت کا تقاضا ہے کہ کسی بھی تقریر کو سیاق وسباق سے ہٹ کر اس کی غلط انداز میں تشہیر سے باز رہنا چاہیئے، تاکہ ہم سب ملکر خطے کی تعمیر و ترقی کے منصوبوں کو جاری وساری رکھ سکیں اور امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم ہمارے اس خیر سگالی کے جذبے اور امن کی روش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

رپورٹ کے مطابق، اجلاس میں شیخ محمد حسن جعفری امام جمعہ والجماعت مرکزی جامع مسجد سکردو، سید مظاہر حسین موسوی امام جمعہ و الجماعت حسین آباد سکردو، شیخ محمد حسن سروری نائب امام جمعہ سکردو، شیخ محمد علی مظفری نائب صدر انجمنِ امامیہ بلتستان، آغا سید محمد رضوی خطیب امام بارگاہ کشمراه، آغا سید احمد حسین الحسینی امام جمعہ گمبه سکردو، شیخ زاہد حسین زاہدی خطیب امام بارگاہ کرسمہ تھنگ سکردو، آغا سید احمد حسینی امام جماعت مسجد حیدریہ سٹلائٹ ٹاون سکردو، سید محمد رضا موسوی خطیب حسین آباد، شیخ فدا حسن عبادی نائب امام جمعہ سکردو اور شیخ ذوالفقار على انصارى ترجمان انجمنِ امامیہ بلتستان شریک تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .