منگل 12 اگست 2025 - 04:30
پاکستان کی تینوں مذہبی جماعتوں کے قائدین مشترکہ رہبر منتخب کریں، مقررین

حوزہ/ سکردو میں شہیدِ قائد علامہ سید عارف الحسینیؒ کی 37ویں برسی پر تمام ملی تنظیموں کا تاریخی اجتماع، اتحاد و یکجہتی کے عزم کا اظہار۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علامہ سید عارف حسین الحسینی رحمۃ اللہ علیہ کی 37ویں برسی کے موقع پر، مرکزی جامع مسجد سکردو میں ایک عظیم الشان اور تاریخی اجتماع منعقد ہوا، جس میں امامیہ آرگنائزیشن بلتستان ریجن، مجلس وحدت مسلمین، اسلامی تحریک، آئی ایس او، تحریک بیداری امتِ مصطفیٰ اور جے ایس او سمیت تمام ملی تنظیموں نے مشترکہ طور پر شرکت کی۔ اس اجتماع کو ملی وحدت اور اتحاد بین المومنین کا شاندار مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اجتماع میں بزرگ عالمِ دین، داعیِ وحدت اور امامِ جمعہ مرکزی جامع مسجد سکردو، علامہ شیخ محمد حسن جعفری بھی شریک ہوئے۔ تقریب میں نظامت کے فرائض برادر قاسم نے انجام دیئے۔ مقررین میں امامیہ آرگنائزیشن بلتستان ریجن کے مسئول اصغر علی جوادی، معروف عالم علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ شیخ ڈاکٹر یعقوب بشوی، امامِ جمعہ گلگت علامہ سید راحت الحسینی اور صدر انجمن امامیہ بلتستان و نائب امامِ جمعہ علامہ سید باقر الحسینی شامل تھے۔

علامہ سید باقر الحسینی نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہیدِ قائد کی شہادت کو 37 برس گزر گئے، مگر ملت دوبارہ متحد نہ ہوسکی۔ ہمیں ایک مشترکہ بیانیہ اپنانے اور اتحاد کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔" انہوں نے واضح کیا کہ ملت کی قربانیوں کو کمزوری نہ سمجھا جائے، "ورنہ گلی گلی سے مختار نکل آئیں گے۔

علامہ سید راحت الحسینی نے کہا کہ ملت کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت تھی اور اہلِ بلتستان نے اس اقدام سے ایک تاریخی مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے آغا علی رضوی اور آغا باقر الحسینی کو ملت کی نعمت قرار دیتے ہوئے ان کا بھرپور ساتھ دینے کی اپیل کی۔ علامہ نے تجویز دی کہ پاکستان کی تینوں مذہبی جماعتوں کے قائدین رہبرِ معظم انقلاب اسلامی سے رجوع کرکے مشترکہ قائد منتخب کریں، تاکہ ملت کی قیادت میں یکجہتی قائم ہو۔

شرکاء نے اس اجتماع کو ملتِ تشیعِ بلتستان کے اتحاد اور سیاسی بصیرت کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ شہیدِ قائد علامہ عارف الحسینی کے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے ملی یکجہتی برقرار رکھی جائے گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha