حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہدائے کربلا کے چہلم میں کچھ ہی دن باقی ہیں اور زائرین جوق در جوق عراق میں داخل ہو رہے ہیں جبکہ اب تک 20 لاکھ سے زائد زائرین مختلف زمینی اور فضائی راستوں سے عراق میں داخل ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ایرانی بارڈر سیکورٹی فورسز نے اربعین کے موقع پر اپنے خصوصی سیکورٹی پلان کو مکمل طور سے کامیاب قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ایرانی بارڈر سیکورٹی فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر احمد علی گودرزی نے عراق ایران کی مشترکہ سرحد مہران کا دورہ کیا اور نزدیک سے زائرین کی آمد و رفت اور ان کو فراہم کی جانے والی سہولتوں اور وہاں نافذ کئے جانے والے خاص سیکورٹی پلان کا جائزہ لیا۔
انہوں نے اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ہم اربعین سیکورٹی پلان کے تحت، عوام اور بالخصوص زائرینِ اربعین کی خدمت، اتحاد و بھائی چارے کے عظیم الشان جلوؤں کا نظارہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیار عشق کی جانب بڑھنے والے زائرین کرام کو ہمارے جوان سب سے آخر میں رخصت کرتے ہیں اور پھر واپسی پر یہی لوگ ان کا سب سے پہلے خیرمقدم بھی کرتے ہیں اور بہت سے زائرین واپس ایران پہنچنے پر اس اسلامی سرزمین کی خاک کو چومتے ہیں۔
ایرانی بارڈر سکیورٹی فورس کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ خوش قسمتی سے کئی مہینے پہلے ہی ایران اور عراق نے مل کر بہت سے لازمی سیاسی و سفارتی اقدامات انجام دیئے جس کے نتیجے میں عراق کے ساتھ سولہ سو سے زائد کلومیٹر کی مشترکہ سرحد ہونے کے باوجود اربعین کا خصوصی سکیورٹی پلان خوبی سے انجام پا رہا ہے اور پوری سرحد کو، ہمارے جوان نظر میں رکھے ہوئے ہیں۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ بیس صفر کو حضرت امام حسین علیہ السلام کا چہلم ہے اور شہدائے کربلا کے چہلم میں چند روز ہی باقی رہ گئے ہیں، تاہم اب تک دنیا بھر سے دسیوں لاکھ زائرین زمینی اور ہوائی راستوں سے عراق پہنچ چکے ہیں۔
یاد رہے کہ ذرائع ابلاغ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، صفر المظفر کے آغاز سے اب تک 20 لاکھ سے زائد زائرین ایران کی مختلف سرحدوں سے عراق میں داخل ہو چکے ہیں۔