۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
سید مصطفی حسینی

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین سید مصطفیٰ حسینی نے نجف اور کربلا کے درمیان موکب حضرت فاطمه معصومه (س) میں اربعین کے زائرین سے خطاب کرتے ہوئے اربعین کو امامت کی راہ میں قدم اٹھانے کا موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ امامت بندگی کا بہت بڑا امتحان ہے اور ہم اس راہ پر چل پڑے ہیں تاکہ امامت کے دفاع کی مشق کریں، ہم آئیں ہیں تاکہ اپنے امام سے تجدید عہد کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین سید مصطفیٰ حسینی نے نجف اور کربلا کے درمیان موکب حضرت فاطمه معصومه (س) میں اربعین کے زائرین سے خطاب کرتے ہوئے اربعین کو امامت کی راہ میں قدم اٹھانے کا موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ امامت بندگی کا بہت بڑا امتحان ہے اور ہم اس راہ پر چل پڑے ہیں تاکہ امامت کے دفاع کی مشق کریں، ہم آئیں ہیں تاکہ اپنے امام سے تجدید عہد کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اربعین حسینی، ایثار و قربانی کی مشق ہے اور زیارت خداوند متعال کی عبادت ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین سید مصطفیٰ نے کہا کہ قرآن مجید کی توہین کرنے والے دشمنوں کو معلوم نہیں تھا کہ ہمارے عاشورائی لوگ اس عظیم الشان اربعین مارچ میں ان کو دندان شکن جواب دیں گے، امسال بہت سے زائرین اربعین قرآن مجید کے ساتھ آئیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اربعین مارچ، تفکر و تعقل کیلئے بہت ہی مناسب اور اچھی فرصت ہے۔

حجت الاسلام حسینی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم صرف امام حسین علیہ السّلام کی مظلومیت پر عزاداری نہیں کرتے ہیں، اس بات پر زور دے کر کہا کہ ہم اس راہ پر امام کیلئے آتے ہیں اور اربعین کا نعرہ امامت ہے، اگر ہمارے پاس امامت ہے تو سب کچھ ہے اور اگر ابلیس کی مانند امامت سے خالی ہیں تو کچھ بھی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امامت بندگی کا بہت بڑا امتحان ہے اور ہم اس راہ پر چل پڑے ہیں تاکہ امامت کے دفاع کی مشق کریں، ہم آئیں ہیں تاکہ اپنے امام سے تجدید عہد کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .