۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
ڈاکٹر بشوی

حوزہ/ جشن صادقین علیہم السّلام کی مناسبت سے نورالہدی فاؤنڈیشن طلاب قمراه پاکستان مقیم نجف الاشرف کی طرف سے ایک عظیم محفل کا انعقاد ہوا، اس محفل کے مہمان خصوصی حجةالاسلام ڈاکٹر شیخ یعقوب بشوی صاحب تھے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جشن صادقین علیہم السّلام کی مناسبت سے نورالہدی فاؤنڈیشن طلاب قمراه پاکستان مقیم نجف الاشرف کی طرف سے ایک عظیم محفل کا انعقاد ہوا، اس محفل کے مہمان خصوصی حجةالاسلام ڈاکٹر شیخ یعقوب بشوی صاحب تھے۔ معروف خطیب حجةالاسلام سید صادق شاه رضوی صاحب نے مہمان خصوصی کو خوش آمدید کہا اور ان کی علمی اور قومی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔

معاشرے میں انقلاب، نعرے سے نہیں، بلکہ علمی ترقی سے آئے گا، ڈاکٹر یعقوب بشوی

محفل سے خطاب کرتے ہوئے شیخ یعقوب بشوی صاحب نے قمراه بلتستان کی سرزمین کو علمی حوالے سے ایک زرخیز زمین قرار دیا اور کہا کہ قمراہ نے قوم کو بہت کچھ دیا ہے ان میں شہید منی شیخ ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین، بلبل بلتستان سید صادق شاه رضوی اور فخر سادات سید احمد رضوی جیسے روشن چہرے شامل ہیں۔

معاشرے میں انقلاب، نعرے سے نہیں، بلکہ علمی ترقی سے آئے گا، ڈاکٹر یعقوب بشوی

انہوں نے مزید کہا کہ آج علماء کو عوام کی علمی، فکری اور عملی تربیت کرنے کی ضرورت ہے، صرف نعروں سے کام نہیں چلے گا۔

ڈاکٹر بشوی نے عالم اسلام کی کمزوریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج 60 اسلامی ممالک کا ایک وٹس ایپ، فیس بُک یا یوٹیوب کی سطح پر بهی کوئی اطلاع رسانی کا انتظام نہیں۔ سوشل میڈیا پر ہمارا پیغام، مطلوب شخص سے پہلے دشمنون کے ہاتھ میں جاتاہے۔

معاشرے میں انقلاب، نعرے سے نہیں، بلکہ علمی ترقی سے آئے گا، ڈاکٹر یعقوب بشوی

انہوں نے کہا کہ آج سوشل میڈیا، بین الاقوامی یونیورسٹی ہے اس میدان کو ہم نے ابهی تک خالی چھوڑا ہے۔ مغربی تعلیمی نظام کے دو پہلو ہیں ایک حاکم و دانشور کو پروان چڑھاتا ہے اور دوسرا، نوکر اور شکم پرست لوگوں کو پروان چڑھاتا ہے۔ مغرب کے اندر پہلا سسٹم فعال ہے جس کی وجہ سے وه ترقی کررہا ہے، جبکہ دوسرا ناقص اور فرسوده سسٹم جسے ہم استعمال کر رہے ہیں، جو نوکر اور غلام پیدا کر رہا ہے، جس کی تعلیم میں روح و جان نہیں ہے اس نظام نے دنیا کو بہت نقصان پہنچایاہے۔

معاشرے میں انقلاب، نعرے سے نہیں، بلکہ علمی ترقی سے آئے گا، ڈاکٹر یعقوب بشوی

ڈاکٹر بشوی نے مزید کہا کہ آج اسلامی ممالک اسی نظام سے بہت زیاده نقصان اٹھا رہے ہیں۔ اسلام کا اپنا تعلیمی نظام ہے جس میں ہدف، تمام لوگوں کو عالم بنانا ہے جس میں عمر کی کوئی قید نہیں ہے اطلبوا العلم من المهد الی الحد، یعنی ماں کی گود سے لیکر قبر تک علم کا حصول، یعنی اسلام انسان کو جہل سے نکالنے کیلئے مسلسل کوشاں ہے۔ آج ہمارے معاشرے کو دشمن سے زیاده نوکر سوچ والے نقصان دے رہے ہیں۔ دوسری روایت میں چین کا خاص ذکر موجود ہے اس کی وجہ بهی ان کی محنت اور علم دوستی ہے۔ قرآن علم کو دین اور دنیا میں تقسیم نہیں کرتا، بلکہ یہاں علم نافع اور غیر نافع کی بات ہے۔ چين میں بشر کیلئے علم نافع ہے اس وجہ سے وہاں جانے کا حکم ہے۔دین معاشرے کی قیادت اور اس کی ضرورتوں کو پورا کرنے کا نام ہے، لہٰذا آج حوزہ علمیہ قم و نجف میں قرآن فہمی اور حدیث فہمی پر سب سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔

معاشرے میں انقلاب، نعرے سے نہیں، بلکہ علمی ترقی سے آئے گا، ڈاکٹر یعقوب بشوی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .