۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
ڈاکٹر بشوی

حوزه/ حجت الاسلام شیخ بشوی نے کربلائے معلٰی میں حسینیہ شہید عارف الحسینی میں ایک علمی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اربعین، عصر ما بعد الظہور کی ایک جهلک ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین شیخ محمد یعقوب بشوی نے کربلائے معلٰی میں حسینیہ شہید عارف الحسینی میں ایک علمی نشست سے خطاب میں اربعین حسینی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اربعین، عصر ما بعد الظہور کی ایک جهلک ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام مہدی علیہ السّلام کے ظہور کے بعد دنیا میں امن، عدالت، اقتصاد اور قانون کی حکمرانی ہوگی۔ آج معاشرے میں ان چیزوں کی شدت سے ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔

شیخ بشوی نے مزید کہا کہ عصر ظہور میں، تقویٰ کے بغیر تمام معیار یعنی امتیاز اور برتری کا خاتمہ ہوگا۔اربعین حسینی علیہ السلام میں ان چیزوں کو ہم محسوس کرسکتے ہیں۔ امن و امان دنیا کی مفقودہ شی ہے، لیکن اربعین میں امن کمال درجہ کا قائم ہے اور یہ کتنا بڑا مسئلہ ہے کہ نجف اشرف سے انسانوں کا سمندر چلتا ہے لیکن کسی شخص کو بھی کوئی خراش تک نہیں آتی۔ لاکھوں کی تعداد میں جوان لڑکی لڑکے ساتھ ساتھ چل رہے ہیں، لیکن کسی سے کسی کو کوئی خوف و خطر محسوس نہیں ہوتا، دنيا میں اس چیز کی نظیر نہیں ملتی۔

ڈاکٹر یعقوب بشوی نے کہا کہ بھوک جو دنیا کا پہلا مسئلہ ہے، دنیا میں جس کی خاطر قتل، چوری اور ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، لیکن اربعین حسینی علیہ السلام میں یہ مسئلہ حل شدہ مسئلہ ہے یہاں کھانے والا پریشان ہے کہ کھائے تو کیا کھائے؟ اربعین حسینی علیہ السلام میں ایک قسم کی بے نیازی حاکم ہے ہر ایک اپنی ضرورت کے تحت اٹھاتا ہے یہاں پر کھانے والے پر کھلانے والے لٹتے ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین شیخ محمد یعقوب بشوی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اربعین اصل میں تشیع کا اصل انسانی چهره‌ دنیا کو دکھاتا ہے، کہا کہ اربعین میں عوام، علماء سے آگے آگے نظر آتی ہے۔ کاش! نجف اور قم کے حوزات بهترین رہنمائی کا انتظام کرتے تو ثقافتی اور اجتماعی مدیریت دیکھنے کو ملتی۔

انہوں نے کہا کہ ہر ملک کا اپنا الگ موکب ہو جس میں اس ملک کی ثقافتی نمائش لگے اور اسکرین پر اس کی اسی ملک کی زبان میں تبلیغی پروگرام ہوتا۔ اربعین کو عالمی بنانے کیلئے ابھی بھی کچھ سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .