حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لجنہ خادمان آل یاسین نجف الاشرف کی طرف سے نجف الاشرف میں فن خطابت کے کورسز کا اہتمام ہوا، جس میں نجف الاشرف کے بعض اساتذہ اور طلاب کرام نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ ان کورسز کا مقصد فن خطابت سے طلاب کو آراستہ کرنا تھا، کیونکہ خطابت، فن اور علم کے حسین امتزاج کا نام ہے اور خطابت کے طور و طریقے ہنر اور علمی میدان میں ایک انقلاب کا باعث ہیں۔
یاد رہے کہ فن خطابت کے استاد، پاکستان کے معروف خطیب، محقق اور استاد حجت الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی تھے۔
حوزه علمیه نجف اشرف میں منعقدہ فن خطابت کے کورسز کی اختتامی تقریب میں، خطباء نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا، اختتامی تقریب میں فن خطابت میں شرکت کرنے والے خطباء کے درمیان تقریری مقابلہ ہوا، جس میں پہلی پوزیشن جناب حجت الاسلام شیخ نثار احمد عارف، جبکہ دوسری پوزیشن جناب شیخ عقیل بشوی نے لی۔
فن خطابت کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے استاد حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے فن خطابت کی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا کہ آج ہمارے حوزات علمیہ میں تبلیغ کو کوئی خاص درجہ حاصل نہیں ہے اور اس کی اصلی وجہ، فن خطابت کی ظرافتوں سے عدم واقفیت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے آج انتہائی خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہم نے اس عظیم سنت حسنہ کی بنیاد، حوزہ علمیہ نجف الاشرف میں بھی رکھی اور مختصر وقت میں بہترین انداز سے فن خطابت کی مہارتوں پر عملی کام ہوئے۔یہ حوزہ علمیہ نجف الاشرف کے بعض بزرگوں کی ہمت اور تلاش ہے کہ آج ہم اس مرحلے تک پہنچے۔
ڈاکٹر بشوی نے فن خطابت کے کورسز میں تعاون کرنے والے افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کورسز کے انعقاد میں جناب حجت الاسلام شیخ احمد کوثری اور شیخ محمد علی جوہری قمی نے بہت زیاده تعاون کیا اور لجنہ آل یاسین نجف الاشرف کی جانب سے بھی مکمل تعاون رہا اللہ تعالٰی سب کی توفیقات خیر میں مزید اضافہ فرمائے۔
آخر میں، لجنہ آل یاسین علیہم السّلام کے صدر محترم حجت الاسلام شیخ کوثری نے فن خطابت کے کورسز کی اہمیت اور ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے استاد ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی کو 6 ماہ کیلئے نجف الاشرف میں آنے کی دعوت بھی دی۔