حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین شیخ یعقوب بشوی نے مدرسہ معصومین (ع) قم میں منعقدہ مجلسِ عزاء سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید ایک مؤمن کی زمہ داری کو بیان کرتے ہوئے فرماتا ہے: وجاء من اقصٰی المدینة رجل یسعی. شهر کی ایک انتہائی دور جگہ سے ایک مؤمن دوڑتا ہوا آیا، یہاں رجل سے مراد رجولیت اور مردانگی کی صفت مراد ہے، جو شخص زمانہ کی حجت کو پہچانتا ہے اور اس کی حفاظت کےلئے دوڑتا ہے اور میدان میں اتر جاتا ہے وہ حقیقت میں رجل ہے۔ من المؤمنین رجال، مؤمنین میں سے کچھ مرد ایسے ہیں جو اپنے رب سے وعدہ پورا کرکے شہادت کے رتبے پر فائز ہو چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حجت خدا کی نصرت سب پر فرض ہے دور و نزدیک، مرد و زن سب کو وقت کی حجت کی نصرت کیلئے دوڑنے کی ضرورت ہے وقت کےحسین علیہ السّلام کی آواز پر جو نہ دوڑے وہ پیچھے ره جائے گا۔ یسعی سے پتہ چلتا ہے کہ ہمیشہ مدد کے لیے میدان میں حاضر رہنے کی ضرورت ہے اور تیاری کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ امام وقت اور حسین زمان کے لشکر میں شامل ہونے کیلئے نفس اماره کی اسارت سےآزاد ہونے کی ضرورت ہے۔ طہارت ظاہری و باطنی، اندورنی تزکیہ اور پاکیزه نیت کے ساتھ دشمن شناسی ہوگی اور دشمن شکنی بهی محقق ہوجائے گی۔ خودسازی اور دشمن شکنی یہ سفیران امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجه الشریف کی اہم خصوصیات میں سے ہے۔ ہم سب عالمی سطح پر حسین زمان علیہ السّلام کے سفیر ہیں، لہٰذا ہماری زمہ داری جہان سازی ہے تاکہ عالمی نظام اور عالمی رہبر کےلئے زمینہ سازی کر سکیں۔