۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
مولانا علی سجیر رضوی

حوزہ/ حسین آباد، ضلع پلاموں جھارکھنڈ کے مختلف علاقوں میں مجالس و جلوس عزائے فاطمیہ کا اہتمام مومنین کی جانب سے جاری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حسین آباد (پلاموں، جھارکھنڈ)/ ہر سال کی طرح امسال بھی بسلسلۂ شہادت دلسوز حضرت صدیقۂ طاہرہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے مجالس عزائے فاطمیہ کا آغاز 15 دسبمر2023 مطابق 1 جمادی الثانی کو صدر امام بارگاہ مانڈر ضلع پلاموں میں مومنین مانڈر کی جانب سے بعد نماز جمعہ ہوا جس مجلس سے مولانا سید علی سجیر رضوی صاحب امام جمعہ حسین آباد نے خطاب کرتے ہوئے شہزادی سلام اللہ علیہا کی زندگی پر روشنی ڈالی۔

اسی شب سے جھارکھند کی شیعوں کی سب سے بڑی آبادی والی بستی حسین آباد (جپلا) کے صدر امام بارگاہ مرحومہ وقف واصلہ بیگم میں مومنین کی جانب سے مجلس کا انعقاد ہوا اس مجلس سے قبل جناب نقی امام نقن صاحب و ہمنوا نے سوز و مرثیہ سے مجلس کا آغاز کیا جسکے بعد جناب الخیبر صاحب و جناب علی حسن صاحب نے بہترین کلام کو بارگاہ شہزادی سلام اللہ علیہا میں پیش کیا۔

مجلس سے مولانا سید علی سجیر رضوی صاحب زیدپوری امام جمعہ حسین آباد نے خطاب کیا جسمیں مولانا نے فرمایا کہ رسالت و امامت کی ضرورت کا نام فاطمہ ہے بی بی کی زندگی تمام انسانوں کے لئے نمونہ ہے آخر میں شہزادئ کونین سلام اللہ علیہا کے مصائب و مصیبت بیان کی ۔مجلس کے بعد نوحہ خوانی جناب کونین صاحب و جناب اخلاق صاحب نے کی ۔2 جمادی الثانی یعنی شب شہادت قصبہ حیدر نگر میں بعد نماز مغربین مومنین کی جانب سے مجلس کا انعقاد ہوا اس مجلس سے مولانا سید علی سجیر رضوی صاحب امام جمعہ حسین آباد نے خطاب کیا۔

اسی شب میں 8 بجے حسین اباد (جپلا ) میں دوسری مجلس مرحومہ وقف واصلہ بیگم میں انعقاد ہوا اس مجلس سے سلطانپور سے تشریف لائے ہوئے مولانا اعظم مہدی خاں صاحب نے خطاب فرمایا اس سلسلہ کی تیسری مجلس 3 جمادی الثانی بورز اتوار کو صدر امام بارگاہ مرحومہ وقف واصلہ بیگم میں انعقاد ہوگا مجلس سے قبل قلعہ مسجد حسین اباد سے جلوس برامد ہوکر صدر امام بارگاہ پر آئیگا جسکے بعد مولانا اعظم مہدی صاحب کا مجلس سے خطاب ہوگا بعد مجلس شبیہ تابوت بی بی دوعالم کی زیارت کرائی جائیگی ۔۔۔ان مجالس کے اہتمام میں مومنین قوم کے ساتھ ساتھ نوجوان طبقہ نے بڑھ چڑھکر حصہ لیتے ہوئے سبیل وغیرہ کا بہترین انتظام کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .