بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
إِنَّ اللَّـهَ رَبِّي وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوهُ ۗ هَـٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيمٌ ﴿آل عمران، 51﴾
ترجمہ: بے شک اللہ میرا اور تمہارا پروردگار ہے پس تم اس کی عبادت کرو۔ یہی سیدھا راستہ ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اپنے آپ کو دوسرے لوگوں کی طرح ربوبیت الہیٰ کا محتاج سمجھتے تھے.
2️⃣ اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کا اعتماد اس کی عبادت کا تقاضا کرتا ہے.
3️⃣ عبادت، ربوبیت الہیٰ کے قبول کرنے کا عملی ثبوت ہے.
4️⃣ صراط مستقیم اللہ تعالیٰ کی عبادت اور پرستش ہے.
5️⃣ اللہ تعالیٰ کی عبادت و پرستش اُس کمال مطلق تک پہنچنے کا سیدھا راستہ ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران