۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
یا علی مدد

حوزہ/ ۱۳ رجب کے موقع پر معروف شاعر جناب احمد شہریار کے اشعار تمام قارئین کی خدمت میں پیش ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

منقبت مولائے کائنات علیہ السلام

شاعر: احمد شہریار

پہلے مرے لبوں پہ کھلا: یا علی مدد

پھر کعبہ مسکرایا، کہا: یا علی مدد

۔

تو اس کو شرک کہتا ہے؟ تاریخ دیکھ لے

تیرے بڑے بڑوں نے کہا: یا علی مدد

۔

پوچھے بدل بدل کے نکیرین نے سوال

میرا جواب ایک رہا: یا علی مدد

۔

بعد از رسول، ذکرِ علی بھی تو چاہیے

لازم ہے بعدِ صلِ علی، یا علی مدد

۔

ان مشکلوں سے اتنا پریشاں ہے کس لیے

تو حیدری ہے، نعرہ لگا: یا علی مدد

۔

جب رن میں آئے مرحب و عنتر کے سامنے

شاید علی کے لب پہ بھی تھا: یا علی مدد

۔

ہم مصلحت پسند تھے، خاموش ہی رہے

میثم نے دار پر بھی کہا: یا علی مدد

۔

مولا بلا رہے ہیں سو تم میرے شہریار

آؤ نہ آؤ، میں تو چلا: یا علی مدد

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .