۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
نشست

حوزہ/انقلابِ اسلامی کے بیانیہ گام دوم کے حوالے سے اردو اہل قلم و محققین و مقالہ نگاروں کی ایک نشست " شہیدین ہال مدرسہ حجتیہ"میں منعقد ہوئی، جس میں اہل قلم کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انقلابِ اسلامی کے بیانیہ گام دوم کے حوالے سے اردو اہل قلم و محققین و مقالہ نگاروں کی ایک نشست " شہیدین ہال مدرسہ حجتیہ"میں منعقد ہوئی، جس میں اہل قلم کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

انقلاب اسلامی کے بعد دنیا دو حصوں میں تقسیم ہوئی؛ ایک اسلام اور دوسرا استعمار و استکبار، حجت الاسلام شیخ حلیمی

نشست سے "کانفرنس کے سکریٹری ڈاکٹر علی رضا احمدی نے اردو زبان طلبہ کی تحقیقی فعالیتوں و سرگرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان کی یونیورسٹی ومدارس سے بھی مقالات ارسال کئے ہیں۔ساتھ ہی المصطفیٰ یونیورسٹی کے اردو زبان محققین کی شرکت بھی حوصلہ افزا ہے اور پاکستانی محققین نے مقالہ نویسی کے سلسلے سب سے زیادہ امتیازات حاصل کئے ہیں۔نیز ان کے مقالات کی تعداد دو سو سے زیادہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس بین الاقوامی کانفرنس کےلئے مقالہ لکھنے والوں، خاص طور پر زیادہ نمبر حاصل کرنے والوں کو خصوصی انعامات سے نوازا جائے گا۔

انقلاب اسلامی کے بعد دنیا دو حصوں میں تقسیم ہوئی؛ ایک اسلام اور دوسرا استعمار و استکبار، حجت الاسلام شیخ حلیمی

استاد فدا علی حلیمی نے اس بیانیہ کی اہمیت کو چار جہتوں سے بیان کیا وہ یہ ہیں: پہلی جہت: صاحب بیانیہ کے اعتبار سے؛ اس بیانیہ کو رہبر معظم کی ہے جو کہ نہ فقط فقیہ ہیں، بلکہ عارف، عظیم سیاست دان ہیں یعنی آپ جامع الاوصاف شخصیت ہیں، لہٰذا اس اعتبار سے ان کے بیانیہ کو مورد توجہ قرار دینا ضروری ہے۔

دوسری جہت: انقلاب کا زمانہ؛ انقلاب کے چالیس سال گزر جانے کے بعد اس بیانیہ کو کیوں ارشاد فرمایا ؟ یہ اس لئے کہ عالمی استعماری طاقتوں نے اس انقلاب کے چالیس سال کے بعد ختم ہونے کی پیشگوئی کر رکھی تھی۔

تیسری جہت: جوانوں کا خاص طور پر تذکرہ؛اس بیانیہ میں انسانی مختلف طبقات میں سے جوانوں کو خصوصی طور پر مورد خطاب قرار دیا گیاہے یہ اس لئے کہ جوان حق و سچ باتوں کو جلد قبول کرتے ہیں نیز طاغوتی طاقتوں کے ساتھ مقابلہ بھی جوان ہی کرسکتا ہے جس کا تذکرہ قرآن کریم میں جابجا کیا گیا ہے۔

انقلاب اسلامی کے بعد دنیا دو حصوں میں تقسیم ہوئی؛ ایک اسلام اور دوسرا استعمار و استکبار، حجت الاسلام شیخ حلیمی

چوتھی جہت:بیانیہ کا جامع ہونا؛ یہ بیانیہ ایک جامع بیانیہ ہے کہ جس میں خود سازی، معاشرہ سازی اور تمدن سازی کا تذکرہ کیا گیا ہے، نیز اس میں ایک اہم نکتہ یہ ہے کہ انقلاب اسلامی کے بعد دنیا میں ایک نیا دور شروع ہوا ہے اور اس نے دنیا میں نئی روح پھونکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد دنیا دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے ایک اسلام اور دوسرا استعمار و استکبار۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ہم ان دونوں میں سے کس کے ساتھ تعاون کریں گے؟

حجت الاسلام شیخ فدا علی حلیمی نے بیانیہ گام دوم کے ایک اور اہم نکتہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی نے دنیا کو یہ باور کرایا ہے کہ دین پوری دنیا کی رہنمائی کر سکتا ہے۔

انقلاب اسلامی کے بعد دنیا دو حصوں میں تقسیم ہوئی؛ ایک اسلام اور دوسرا استعمار و استکبار، حجت الاسلام شیخ حلیمی

نشست کے آخر میں مصنف، محقق اور مترجم جناب شیخ محمد علی توحیدی نے بھی علم اور تحقیق کے میدان میں جامعۃ المصطفیٰ کے کردار پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقی میدان میں المصطفیٰ کی سرگرمیاں دینی سطح پر جدت و ابتکار ہیں، جو پہلے دینی مراکز میں موجود نہیں تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نشست میں بڑی تعداد میں اردو زبان اہل قلم و محققین کا ہونا ایک اچھا اور حوصلہ افزا قدم ہے۔ المصطفیٰ کی جانب سے مقالات، تھیسس اور علمی مجلات کی اشاعت عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .