۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا سید حسنین باقری

حوزہ/ نیمہ شعبان کی آمد آمد ہے۔اس پر مسرت موقع پر معرفت امام کے حصول کی خاطر گذشتہ برسوں کی طرح امسال بھی نور عصر کریش کورس کا اہتمام کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ نیمہ شعبان کی آمد آمد ہے۔اس پر مسرت موقع پر معرفت امام کے حصول کی خاطر گذشتہ برسوں کی طرح امسال بھی نور عصر کریش کورس کا اہتمام کیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ ۲۰۲۲ میں دتیا (مدھیہ پردیش) اور ۲۰۲۳ میں حسن پورہ،سیوان(بہار) میں یہ کریش کورس منعقد ہوا۔اس برس ولایت ٹی وی،انجمن ظہور امامت،مفتی گنج کے تعاون سے امامباڑہ میرن صاحب میں یہ کورس منعقد کر رہا جس کا پہلا درس مولانا سید محمد حسنین باقری نے دیا۔

بتاتے چلیں کہ منگل کی رات بعد نماز مغربین وقت کی پابندی کے ساتھ ٹھیک ساڑھے سات بجے قاری قرآن پاک جناب فرقان صاحب نے سورہ نبا کی چند آیات تلاوت کرکے درس کا آغاز کیا۔

اس کے بعد مولانا سید حسنین باقری نے غیبت (صغری و کبری) کے موضوع پر سینکڑوں کی تعداد میں موجود برادران و خواہران کو درس دیا۔

مولانا موصوف نے بیان کیا کہ ہم شیعوں کا عقیدہ ہے کہ غیبت کا آغاز امام کی امامت سے ہی ہوتا ہے اور غیبت یعنی موجود ہونے کے باوجود نظروں کے سامنے نہ ہونا۔غیبت کی دو قسمیں یعنی صغری و کبری ہیں۔غیبت صغری ۳۲۹ ہجری میں ختم ہوئی اور اس کے بعد سے اب تک غیبت کبری کا دور ہے۔جب تک خدا چاہے گا یہ دور جاری رہے گا۔

اس دور غیبت میں امام زمانہ سے رابطہ کے لئے نیابت و وکالت کا سلسلہ تھا جو آج بھی ہے۔غیبت صغری میں امام کے چار خاص نائبین تھے جنہیں نواب اربعہ کہا جاتا ہے۔امام توقیع لکھ کر ان نواب خاص کو معین فرماتے تھے۔جن میں پہلے نائب خاص ابو عمرو عثمان ابن سعید تھے جنہیں اس دور کے خطرات کا مسلسل سامنا تھا۔جواسیس جاسوسی کرتے تھے لہذا آپ نے روغن فروشی شروع کی تا کہ روغن کے ظرف میں مومنین کے خطوط پنہاں کر امام تک پہنچائیں اور امام کے جواب اس میں چھپا کر مومنین تک لے جائیں۔آپ کو اسی لئے سمان کہا جاتا تھا۔امام کے دوسرے نائب ابوجعفر محمد ابن عثمان تھے۔امام کے تیسرے نائب خاص ابو القاسم حسین ابن روح جبکہ آخری نائب ابوالحسن علی ابن محمد سمری تھے۔

مولانا حسین باقری نے اضافہ کیا کہ اسی دور میں بعض لوگوں نے جھوٹی نیابت کا دعوی کیا جن میں خاص طور سے شریعی،نمیری،کرخی اور شلمغانی قابل ذکر ہیں۔

غیبت صغری میں نیابت خاص تھی امام خود نائب معین فرماتے تھے جبکہ غیبت کبری میں نیابت عام ہے جہاں کسی شخص خاص کو معین نہیں کیا گیا بلکہ شرائط بیان کر دئیے کہ جو ان شرائط پر کھرا اترے گا وہ غیبت کبری میں امام کا نائب ہوگا۔لہذا ۳۲۹ ہجری سے آج تک ہم لاوارث نہیں ہیں۔

درس کے آخر میں برادران و خواہران نے سوال جواب سیشن سے مکمل فائدہ اٹھاتے ہوئے استاد کے سامنے سوالات پیش کئے جن کے جوابات نے انہیں قانع کیا۔

مومنین لکھنؤ اور جوانان قوم کے لئے یہ بتانا ضروری ہے کہ امام باڑہ میرن صاحب کے کیمپس میں ہنگام درس ہیلپ ڈسک موجود رہے گی جہاں علماء اور والنٹیرس سے رابطہ کر کے آپ اپنا رجسٹریشن یقینی بنا سکتے ہیں۔یہ دروس ولایت ٹی وی اور ہادی ٹی وی جیسے معتبر چینلز پر نشر کئے جا رہے ہیں۔شریک نہ ہو سکنے والے استفادہ کر سکتے ہیں۔نور عصر کریش کورس کے منتظمین کی اطلاع کے مطابق شب نیمہ شعبان نماز مغربین با جماعت مہدی گھاٹ پر ہوگی بعدہ بلا فصل اسناد و انعامات تقسیم ہوں گے۔علماء کرام و افاضل ذوی الاحترام نیز مومنین سے کثیر تعداد میں شرکت کی گزارش ہے۔

امام زمانہ کی امامت کے ساتھ ہی آپ کی غیبت کا آغاز ہوا: مولانا سید حسنین باقری

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • طاہرین فاطمہ US 20:03 - 2024/02/21
    1 0
    سلام علیکم میں اج ۳ سال سے ایران جانے کے لیے پریشان تھی نہیں ہو سکا لیکن اب میں ایران میں ہوں پھر بھی مشکل یہ ہے کہ میں اپنی پڑھائی نہی کر پا رہی ہوں کیونکہ غیر رسمی رہنا بہت ٘سخت ہے اپ ہیں قبولیت میں لےتاکہ ہم درس پڑھ سکیے
  • طاہرین فاطمہ US 20:03 - 2024/02/21
    1 0
    سلام علیکم میں اج ۳ سال سے ایران جانے کے لیے پریشان تھی نہیں ہو سکا لیکن اب میں ایران میں ہوں پھر بھی مشکل یہ ہے کہ میں اپنی پڑھائی نہی کر پا رہی ہوں کیونکہ غیر رسمی رہنا بہت ٘سخت ہے اپ ہیں قبولیت میں لےتاکہ ہم درس پڑھ سکیے