۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
مولانا محبوب مہدی عابدی

حوزہ/ مولانا کلب جواد نقوی: بقیع کے روضوں کا انہدام دشمن کی سازش کا نتیجہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی/ البقیع آرگنائزیشن شکاگو امریکہ کی جانب سے جنت البقیع اور جنت المعلیٰ میں ٹوٹی ہوئی قبروں پر سعودی حکمرانوں سے روضہ ہای مقدسہ تعمیر کرنے کے لیے مفسر قرآن بزرگ عالم دین مولانا سید محبوب مہدی عابدی نجفی کی صدارت میں ایک عظیم الشان انٹرنیشنل کانفرنس منعقد ہوئی ۔

کانفرنس کا آغاز مولانا محبوب مہدی عابدی صاحب کی صدارتی تقریر سے ہی ہوا ۔ مولانا موصوف نے البقیع آرگنائزیشن شکاگو امریکہ کے اغراض ومقاصد کو تفصیل سے بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ آج کی کانفرنس بقیع کے ساتھ ساتھ جنت المعلیٰ کے روضوں کی تعمیر کے مطالبے کو لیکر ہو رہی ہے جنت المعلیٰ میں حضرت خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیہا کی قبر ویران ہے ہم سب جانتے ہیں کہ حضرت خدیجۃ نے اسلام کے لیے اپنی ساری دولت قربان کر دی کیا خدیجۃ الکبری سلام اللہ علیہا کے احسان کا بدلہ یہی ہے کہ ان کی قبر پر سایہ بھی نہ ہو ۔

بین الاقوامی شہرت یافتہ ادیب و شاعر جناب نظیر باقری صاحب نے نظم کے ذریعے منہدم شدہ روضوں کی تعمیر کے لیے آواز احتجاج بلند کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ سوچ کر ہماری طرف آنا اے اجل :- زندہ ہیں ہم بقیع کی تعمیر کے لیے:- تعمیر تو امام کریں گے بقیع کی:- مزدور ہم کو بننا ہے تعمیر کے لیے ۔

خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے روضے کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے بہترین خطیب عالم اہل سنّت والجماعت جناب مولانا سید کامران چشتی نے فرمایا کہ جنت البقیع کی تحریک تعمیر نو سے جڑنا یہ ہمارے لیے باعث شرف ہے فاجعہ فلسطین کے بعد دنیا نے عرب حکام کی حقیقت کو سمجھ لیا ہے ہم بھی شیعہ حضرات کے ساتھ چاہتے ہیں کہ بقیع میں جن روضوں کو گرایا گیا ہے انہیں دوبارہ تعمیر کیا جائے ۔

مولانا کلب جواد نقوی امام جمعہ لکھنو نے اپنی بصیرت افروز تقریر میں فرمایا کہ البقیع آرگنائزیشن بقیع کے لیے شاندار کام کر رہا ہے کچھ لوگوں نے بقیع کے روضوں کو گرا دیا ۔ یہ بیچارے شرک شرک کر کے احترام قبر کو حرام کہتے ہیں ۔ شرک کا مطلب ہوتا ہے خدا کے ساتھ کسی کو شریک قرار دینا قبروں کے احترام سے ہم کسی کو خدا کا شریک تھوڑی بناتے ہیں ۔ یہ کتنی عجیب بات ہے کہ جس حکومت نے روضوں کو بدعت کہہ کر گرایا تھا آج وہی حکومت شراب خانہ ، جوا خانہ ۔۔۔ تعمیر کر رہی ہے ۔

شہر جونپور شیراز ہند سے تعلق رکھنے والے عالم جلیل ، مفکر و مبلغ مکتب اہلبیت مولانا صفدر زیدی نے اپنی بےباک تقریر میں فرمایا کہ تعمیر بقیع کے لیے اگر میری جان کی بھی ضرورت پڑی تو میں اس کے لیے بھی آمادہ ہوں کیوں کہ جنت المعلیٰ میں ماں کی قبر ٹوٹی پڑی ہے اور مدینے میں بیٹی کی قبر کس حالت میں ہے یہ ہم سب بخوبی جانتے ہیں ۔

شعلہ بیان خطیب اور ہندوستان میں صوفی نظریات کے مبلغ و مروج عالمی شہرت یافتہ شخصیت مولانا شبیر علی وارثی نے اپنی جاذب و دلکش تقریر میں تمام مسلمانوں کو متنبہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام مسلمان جزئی اختلافات کو بالائے طاق رکھیں اور بقیع کی تعمیر نو کے لیے متحد و منسجم ہو کر آواز بلند کریں قبروں کے خلاف جو کچھ کہا جا رہا ہے یہ انگریزوں کی سازش تھی اور ہے۔

شہر پونا سے مولانا اسلم رضوی نے کہا کہ خدا کسی قوم کی حالت کو اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ اپنی حالت خود نہ بدلے ۔ آج جنت بقیع اور جنت المعلیٰ میں اسلام کی اہم شخصیات کی قبریں ویران ہیں یہ المناک منظر اب ہم سے نہیں دیکھا جاتا اس لیے تمام محبان اہلبیت روضوں کی تعمیر نو کے لیے دعا کریں۔

ہمیں یہ یقین کامل ہے کہ مولانا محبوب مہدی عابدی نجفی اور ان کی ٹیم کو ایک دن ضرور کامیابی ملے گی ۔

مولانا علی عباس وفا ایڈیٹر ان چیف ایس این این چینل نے حسب معمول بہترین نظامت کے ذریعے پروگرام کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ۔

ایس این این چینل ، امام عصر آفیشیل اورنگ آباد اور کئی یو ٹیوب چینل نے اس کانفرنس کو براہ راست نشر کر کے کانفرنس میں شریک علما کے پیغام کو گھر گھر پہنچا دیا ۔

بقیع اور جنت المعلیٰ کی ٹوٹی ہوئی قبریں اہلبیت کی مظلومیت کی نشانی ہیں، مولانا محبوب مہدی عابدی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .