حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ممبئی / البقیع آرگنائزیشن شکاگو امریکا کی جانب سے مولانا محبوب مھدی عابدی نجفی کی صدارت میں زوم کے ذریعے ایک انٹرنیشنل کانفرنس منعقد ہوئی جس میں مختلف ممالک کے علما نے شرکت فرمائی ۔
کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے مفسر قرآن حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید محبوب مہدی عابدی نجفی نے اپنی عالمانہ تقریر میں امام حسن علیہ السلام کی شہادت پر عالم اسلام کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ اس سال أربعین امام حسین علیہ السلام میں بائیس ملین زائرین نے کربلا میں حاضری دے کر امام حسین علیہ السلام کی مقدس بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے الہیٰ پیغام کو زندگی کے ہر شعبے میں اپنانے کے لیے عہد کیا یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ عاشقوں کا یہ ٹھاٹھیں مارتا سمندر کربلا میں پوری دنیا نے دیکھا اور سب نے یہ کہا کہ ایسا مذہبی اجتماع تاریخ بشریت میں اب تک نہیں ہوا ہے یقینا تمام محبان اھل بیت کے لیے خوشی کی بات ہے اور ہونا بھی چاہئے لیکن یہ ایک افسوسناک حقیقت ہے کہ اسی امام کے بڑے بھائی أمام حسن علیہ السلام کی قبر جنت البقیع میں شکستہ اور سایہ ہے جب بھی کوئی چاہنے والا مدینے جاتا ہے اور اس مظلوم امام اور باقی اماموں کی ٹوٹی ہوئی قبر دیکھتا ہے تو اس کا دل پاش پاش ہو جاتا ہے اور آنکھیں اشکبار ہو جاتی ہیں اس لیے میری تمام مسلمانوں سے گزارش ہے کہ سب مل کر تحریک تعمیر جنت البقیع میں حصہ لیں تاکہ وہاں ایک خوبصورت روضہ تعمیر ہو سکے۔
اھل سنت و الجماعت کی نمائندگی کرتے ہوئے عالم اور خطیب حضرت مولانا ساجد أشرف نجمی نے اپنی مختصر مگر جامع تقریر میں فرمایا کہ جنت البقیع کے پلیٹ فارم سے پوری دنیا کے مسلمانوں کو متحد کیا جا سکتا ہے کیونکہ جنت البقیع میں جن کی قبریں ہیں وہ ہستیاں تمام مسلمانوں کو قابل قبول ہیں اگر دنیا کے تمام مسلمان اس سلسلے میں ایک ہو کر صدائے احتجاج بلند کریں تو بقیع میں بہترین مزار تعمیر ہو جائے گا ۔
محترم و فعال عالم دین جناب مولانا سید طاہر عابدی نے نہایت دلکش تقریر میں فرمایا جنت البقیع مسلمانوں کا سب سے قدیم قبرستان ہے اس قبرستان میں نبی کریم کے اہلبیت ، ازواج مطہرات اور اصحاب کی قبریں موجود ہیں اس حیثیت سے اس قبرستان کو عظیم فضیلت ملی ہے اسی لیے جب اس قبرستان کے روضوں کو منہدم کیا گیا تو پوری دنیا میں زبردست احتجاج ہوا اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہماری یہ دیرنہ آرزو پوری نہ ہو جائے ۔
لندن میں مقیم عظیم مفکر اور انقلابی عالم دین مولانا سید محمد عباس عابدی نے جنٹ البقیع کی مختصر مگر جامع تاریخ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جنت البقیع وہ پہلا قبرستان ہے جسے پیغمبر اکرم نے قبرستان کے طور پر مسلمانوں کو متعارف کرایا ۔ آٹھ شوال المکرم تیرہ سو چوالیس ہجری میں بقیع کے روضوں کو منہدم کرنے کی مذموم حرکت کی گئی اور مزارات مقدسہ کو شرک کی علامت قرار دے کر مسمار کر دیا گیا۔ اس لیے تمام مسلمان آٹھ شوال کو فقط یوم غم کے طور پر نہ منائیں بلکہ اس دن زبردست احتجاج بھی کریں۔
شہر ممبئی( ممبرا) کی ایک معتبر شخصیت جناب سید کرار حسین صاحب نے فرمایا کہ آٹھ شوال کو ہم کبھی بھی فراموش نہیں کر سکتے یاد رہے کہ اس سال آٹھ شوال کے احتجاج کو کامیاب بنانے میں آپ نے زبردست رول ادا کیا تھا کرار بھائی نے اس کانفرنس میں شریک علما کو یہ یقین دلایا ہے کہ آئندہ سال جو بقیع کے لیے احتجاج ہوگا اس میں اور زیادہ بڑھ چڑھ کر حصہ لوں گا اور مولانا اسلم صاحب کی قیادت میں ایک بار پھر ممبئی کا احتجاج تاریخ ساز بن جائے گا ۔
شہر پونا سے مولانا اسلم رضوی نے تمام مسلمانوں کو بالعموم اور شیعوں کو بالخصوص مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ جنت البقیع کی تعمیر کے لیے دنیا کے ہر علاقے سے آواز اٹھنی چاہیے اور اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ وہ عمل جو خلوص نیت سے کیا جائے اس میں کامیابی ضرور ملتی ہے ہاں یہ ممکن ہے کہ اس میں تاخیر ہو جائے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ہم عمل ریزلٹ کے لیے نہیں کرتے بلکہ اپنی ڈیوٹی سمجھ کر کرتے ہیں ۔ السعی منی والاتمام من اللہ کوشش کرنا ھمارا کام ہے اور کامیاب کرنا خدا کا کام ہے ۔
آخر میں اس کانفرنس کے مہتمم اور صدر مولانا سید محبوب مھدی عابدی نجفی نے تمام میہمانوں کا شکریہ ادا کیا خاص کر ایس این این چینل کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ ایس این این چینل مولانا اسلم رضوی کی سرپرستی اور علی عباس وفا صاحب کی مدیریت میں بہترین خدمت کر رہا ہے ۔
ایس این این چینل کے ایڈیٹر ان چیف مولانا علی عباس وفا صاحب نے حسب دستور قدیم بہترین نظامت کی اور اس کانفرنس کو کامیاب بنانے میں کلیدی رول ادا کیا