حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے کولمبو کی جامع مسجد میں نمازیوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کے جوانوں میں استکباری طاقتوں کے خلاف مقاومت اور مزاحمت مقبول ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج امریکہ کی سربراہی میں استکباری طاقتیں داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے امت مسلمہ کو تقسیم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، لہٰذا ہماری زمہ داری ہے کہ ہر قسم کی تفرقہ بازی سے گریز کریں۔
حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام اور نسل کشی امت مسلمہ کے اختلافات کا نتیجہ ہے۔ امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے 45 سال پہلے عالم اسلام کو غاصب اسرائیل سے آگاہ کیا تھا اور اس کو کینسر کے پھوڑے سے تشبیہ دی تھی۔ آج امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی پیشنگوئی سچ ثابت ہورہی ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ آج غزہ کے مظلومین کا دفاع دنیا کے مسلمان اور حریت پسندوں پر واجب ہے۔ آج ملکوں کی پہچان کا معیار یہ ہے کہ شرافت کا ساتھ دیتے ہیں یا شرارت کا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے ایران کو ترقی اور پیشرفت سے باز رکھنے کی بہت سازش کی، تاہم کامیاب نہ ہوسکے۔ آج خطے کے جوانوں میں عالمی استکبار اور سامراج کے خلاف مقاومت اور مزاحمت مقبول ہورہی ہے۔