۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
پرچم پاکستان + فلسطین

حوزہ/ پاکستان نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے امریکہ کے محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری رپورٹ کو متعصبانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے غزہ میں 33 ہزار سے زائد شہریوں کے قتل عام اور نسل کشی کو نظر انداز کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی نے پاکستانی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کردہ انسانی حقوق سے متعلق 2023ء کی رپورٹ کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے حقائق کے برعکس، غیر منصفانہ اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔

پاکستانی دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے جاری ہونے والی ’متعصبانہ‘ رپورٹ مفروضوں کی بنیاد پر مبنی ہے اور اس میں حقائق کے برعکس باتیں درج کی گئی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ایسی رپورٹس کا اجراء بین الاقوامی ایجنڈے کی معروضی کمی کی وجہ سے ہے، جس میں دہرے معیار کو ظاہر کیا گیا ہے، جس سے عالمی سطح پر بھی انسانی حقوق کو نقصان پہنچتا ہے۔

پاکستان نے اس بات پر حیرانی کا اظہار بھی کیا کہ امریکی رپورٹ میں غزہ اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں ہونے والی خلاف ورزیوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

پاکستانی دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ غزہ میں 33 ہزار سے زائد شہریوں کے قتل عام اور نسل کشی کو نہ صرف نظر انداز کیا گیا، بلکہ امریکہ کی ان جرائم پر خاموشی بھی انسانی حقوق سے متعلق سوالات کو جنم دے رہی ہے۔

اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان جمہوری اخلاقیات کے مطابق انسانی حقوق کے فریم ورک کو مضبوط بنانے اور بین الاقوامی قوانین کی بھرپور انداز سے پاسداری کرتا ہے اور اس کے لیے پُرعزم بھی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .