حوزہ نیوز ایجنسی: امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی 35 ویں برسی کی مرکزی تقریب، آپ کے مرقد پر کل منعقد ہوگی، جس سے رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای مدظلہ خصوصی خطاب فرمائیں گے۔
ہر سال کی طرح امسال بھی بانئ انقلابِ اسلامی کی برسی میں مختلف ممالک کے سفراء اور نمائندگان شریک ہوں گے اور امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی عظیم الشان خدمات کو خراج تحسین پیش کریں گے۔
عالم اسلام میں اسلامی نظام کو متعارف کرانے والے عظیم انسان حضرت امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے لوگ جوق در جوق آپ کے مرقد پر حاضری دے رہے ہیں۔
اس موقع پر خمین میں امام راحل کے آبائی گھر کو حرم حضرت امام رضا علیہ السّلام کے خادموں نے عطر آگیں کردیا ہے اور اس تقریب میں امام کے آبائی شہر خمین کے عقیدت مندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے آبائی شہر خمین، قدمت کا حامل علاقہ ہے، یہاں 30_ 40 ہزار سال قدیم پتھر کے نقوش پائے جاتے ہیں۔ امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے گھر کی خمین کی تاریخ میں خاص اہمیت ہے۔
امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ 19 سال کی عمر تک اسی گھر میں زندگی کرتے رہے ہیں۔
امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ اپنی کتاب سخن بیداری میں اپنے لڑکپن کے زمانے کے بارے میں لکھتے ہیں: ہمارا گھر، ظالم حکمرانوں اور ڈاکوؤں کے مظالم کے ستائے ہوئے لوگوں کی پناہگاہ اور ظالم طاقتوں سے مقابلہ کرنے والے مجاہدین کا مورچہ تھا۔
امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کم عمری میں ہی ظلم و ستم کے خلاف ڈٹ جاتے تھے، جب شہر پر حملہ ہوتا تھا تو لوگ امام کے گھر میں قلعہ بند ہوکر چھت اور برجوں سے مخالفین پر فائر کرتے تھے۔
امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ لکھتے ہیں کہ میں 12 سال کی عمر میں بندوق اٹھاکر گھر کے برج سے روسی حملہ آور فوجیوں پر گولی چلاتا تھا۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے خمین اور قم المقدسہ میں موجود گھروں کو میوزیم میں تبدیل کردیا گیا ہے۔