۶ تیر ۱۴۰۳ |۱۹ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 26, 2024
احکام شرعی

حوزہ|خواتین نماز ادا کرتے وقت واجب ہے کہ پورے بدن کو ڈھانپیں حتی کہ سر کے بالوں کو ڈھانپ کے رکھیں؛‌ لیکن وضو کرتے جس حد تک چہرے کو دھویا جاتا ہے۔ چہرے کا چھپانا ضروری نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

سوال: نماز پڑھتے وقت خواتین کا حجاب کس حد تک ضروری ہے؟

جواب: خواتین نماز ادا کرتے وقت واجب ہے کہ پورے بدن کو ڈھانپیں حتی کہ سر کے بالوں کو ڈھانپ کے رکھیں؛‌ لیکن وضو کرتے جس حد تک چہرے کو دھویا جاتا ہے۔ چہرے کا چھپانا ضروری نہیں ہے۔ اسی طرح اگر کوئی نامحرم عورت کو نہیں دیکھتا، دونوں ہاتھوں اور پاؤں کا ٹخنوں تک چھپانا ضروری نہیں ہے، لیکن ضروری ہے کہ اگر یقین ہو واجب مقدار کو چھپایا ہے تو، ضروری [2] ہے کہ تھوڑا سا چہرے کے اطراف، اور پاؤں کے ٹخنوں سے نیچے تک بھی چھپائے۔

[1]. بر عورت پر واجب ہے کہ گردن و ٹھوڑی کے نچلے حصے کو بھی چھپاۓ؛ چاہے نماز ہو یا غیر نماز میں۔

آقای سیستانی:ٹھوڑی کو مقنعه کے ذریعے معمول کے طور پر چھپایا نہیں جاتا، چہرے کی گولائی میں شمار ہوتا ہے۔

[2]. مکارم: بنابر احتیاط واجب.

ماخوذ از کتاب «رساله مصور»، ج2، ص 47.

تبصرہ ارسال

You are replying to: .