۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
علامہ سید ساجد نقوی، محرم الحرام

حوزہ / علامہ ساجد نقوی نے کہا: واقعہ کربلا میں اِس قدر ہدایت و رہنمائی اور جاذبیت ہے کہ وہ ہر دور کے ہر انسان کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے عاشورہ محرم الحرام 1446ھ کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں کہا: مشن حسین علیہ السلام اور اسلام کے عادلانہ نظام کیلئے جدوجہد کو جاری رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا: یزید کا دور ایسا دور تھا جس میں احکام اسلام کو کھلونا بنا دیا گیا، اطاعت خداوندی کو ترک کر دیا گیا، شیطان کی پیروی کو اپنا نصب العین بنا لیا گیا، عدل اجتماعی کے تصور کا خاتمہ کر دیا گیا، بنیادی انسانی حقوق سلب کر لیے گئے ، معاشی و سماجی ناانصافی قائم کر دی گئی، بدعتیں زندہ کردی گئیں، فحاشی و عریانی کو فروغ دیا گیا اور قومی خزانے کو اپنے ذاتی و گروہی مفادات و مقاصد کے لیے استعمال کیا جانے لگا۔

اس طرح شریعت محمدی ص کا حقیقی چہرہ اور حلیہ بگاڑا جا رہا تھا کہ محسن انسانیت، نواسہ رسول علیہ السلام نے ناجائز حکمرانی کو ماننے سے انکار کر دیا۔ اسلامی اصولوں اور بنیادی انسانی حقوق کی نفی پر مبنی جابرانہ نظام کو تسلیم نہ کرتے ہوئے اوپرے کلچر اور تہذیب کو یکسر ٹھکرا دیا اور اصلاح امت، معروف (نیکی) کو پھیلانے اور منکر (برائی) کو مٹانے کے لیے مدینہ سے ہجرت اختیار کی اور اس کٹھن اور مشکل راستے میں جتنی بھی تکالیف و صعوبتیں پیش آئیں انہیں خندہ پیشانی سے برداشت کیا حتی کہ اعزّا و اقربا اور جانثاران کے ساتھ شہادت کی سعادت کو بھی قبول کر لیا۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا: کربلا ایک کیفیت، جذبے، تحریک اور غیر متزلزل عزم کا استعارہ بن چکی ہے۔

واقعہ کربلا میں اس قدر ہدایت، رہنمائی اور جاذبیت ہے کہ وہ ہر دور کے ہر انسان کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔اس واقعہ کے پس منظر میں نواسہ رسول علیہ السلام کی پرخلوص جدوجہد، آفاقی اصول اور پختہ نظریات شامل ہیں۔

آپ علیہ السلام نے واقعہ کربلا سے قبل مدینہ سے مکہ اور مکہ سے حج کے احرام کو عمرہ میں تبدیل کر کے کربلا کے سفر کے دوران اپنے قیام کے اغراض و مقاصد کے بارے میں واشگاف انداز میں اظہار کیا اور موت جیسی اٹل حقیقت کے یقینی طور پر رونما ہونے کے باوجود بھی موقف سے پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہ ہوئے۔

آخر میں قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد نقوی نے کہا: ملک بھر میں جہاں عزادار مظلوم کربلا حضرت امام حسین علیہ السلام اور اْن کے رفقاء کی یاد منا رہے ہیں وہیں پر فلسطین و غزہ کے مظلوم، معصوم بچوں، خواتین، مرد و جواں اور بوڑھوں پر ہونے والے ظلم و ستم کو بھی یاد رکھتے ہوئے سامراجی و طاغوتی قوتوں کے خلاف بھرپور آواز احتجاج بلند کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .