۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
البقیع آرگنائزیشن

حوزہ/ ڈاکٹر شعور اعظمی: جان کی بازی لگا اے جانثار فاطمہ/ چاہتا ہے گر ہو تعمیر مزار فاطمہ

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی/ البقیع آرگنائزیشن شکاگو امریکہ کی جانب سے ادیب عصر جناب شعور اعظمی کی صدارت میں ایک عظیم الشان انٹرنیشنل کانفرنس منعقد ہوئی جسمیں ہندوستان ، امریکہ ، کینیڈا اور جرمنی کے معتبر شعرا نے امام زین العابدین علیہ السلام کی جانگداز شہادت کی مناسبت سے امام علیہ السلام کی بارگاہ ملکوتی میں خراج تحسین پیش کیا اور جنت البقیع کی تعمیر کے لیے منظوم احتجاج درج کیا۔

البقیع آرگنائزیشن کے روح رواں اور مفسر قران کریم مولانا سید محبوب مہدی عابدی نجفی نے امام زین العابدین علیہ السلام کی شہادت پر تسلیت پیش کر کے شعرا کی تمجید و تکریم کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ کی جانب سے جو مرتبہ شعرا کو ملا ہے وہ کسی کو نہیں ملا لیکن یہ بات بھی ذہن نشین کر لینا چاہیے ک یہ شرف ان ہی شعرا کو ملتا ہے جن کا تعلق در اہلبیت سے ہوتا ہے۔ مولانا موصوف نے کہا کہ جنت البقیع کی تحریک سے دنیا کے تمام شعرا کو جڑنا چاہیے کیونکہ اشعار کی زبان سب سے زیادہ موثر ہوتی ہے ۔

شہر پونا سے مولانا اسلم رضوی نے کہا کہ یہ پہلا اتفاق ہے کہ البقیع آرگنائزیشن کی جانب سے بزرگ شعرائے کرام پر مشتمل انٹرنیشنل کانفرنس ہو رہی ہے انشاءاللہ مداحان آل محمد اپنی محافل و مجالس میں بقیع کا تذکرہ کر کے اس تحریک کو اور مضبوط کریں گے ۔

اس کانفرنس میں شعرائے کرام نے منتخب اشعار پڑھ کر اس تاریخی کانفرنس کو کامیاب بنایا ۔ شعرائے کرام کے چند منتخب اشعار پیش خدمت ہیں ۔

محترمہ طاہرہ رباب صاحبہ ۔ ہمبرگ جرمنی اجڑی بقیع میں آل پیمبر کے ہیں شہید:- مسمار جب کیا تو ندا عرش تک گئی:- خون طویل دفتر غم کیا لکھوں رباب:- عابد پہ راہ شام میں کیا کیا گزر گئی

جناب نظیر باقری مراداباد انڈیا ۔پیغام شہ کرب و بلا ہے سجاد:- بیمار دماغوں کی دوا ہے سجاد:- سجدوں کے گلے پر تو لکھا ہے شبیر:- سجدوں کی جبینوں پہ لکھا ہے سجاد

جناب شعور اعظمی ممبئی انڈیا ۔دین اسلام پہ جس وقت کہیں وقت پڑا:- کام آیا نہ کوئی آل پیمبر کے سوا:- آل محبوب خدا نے اسے کیا کچھ نہ دیا:- تجھ سے ہم پوچھتے ہیں دشمن زہرا یہ بتا:- تربت بنت پیمبر پہ اندھیرا کیوں ہے:- قبہ تھا شرک تو پھر گنبد خضرا کیوں ہے ۔

جناب اشہر مہدی شکاگو امریکہ ۔ عرش معلیٰ کے ماتھے پر لکھا ہے سجاد کا نام:- سجدوں نے بھی سجدہ کر کے چوما ہے سجاد کا نام:- کیوں کہ اس کو صبر و شجاعت کے پیکر میں ڈھلنا تھا:- زینب اور شبیر نے مل کر رکھا ہے سجاد کا نام

جناب ظفر عباس ظفر ٹورنٹو کینیڈا ۔ نجدیت کے فتووں کو یثرب میں دبانے آئیں گے:- شیعہ سنی روضوں کو تعمیر کرانے آئیں گے:- پیغمبر کے پاک صحابہ پیغمبر کی بیٹی کے:- انشاءاللہ روضوں کے مینار سجانے آئیں گے ۔

آخر میں البقیع آرگنائزیشن کے روح رواں جناب مولانا سید محبوب مہدی عابدی نجفی نے البقیع آرگنائزیشن کے اغراض ومقاصد کو بیان کیا اور تمام عاشقان محمد و آل محمد علیھم السلام سے گزارش کی کہ جنت البقیع کی تحریک کی حمایت جاری رکھیں کامیابی یا ناکامی کی کوئی اہمیت نہیں ہے کیوں کہ ہمارا وظیفہ عمل کرنا ہے نتیجے پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔

مولانا اسلم رضوی نے تمام شعرا کا شکریہ ادا کیا ۔

ایس این این چینل کے ایڈیٹر ان چیف مولانا علی عباس وفا صاحب نے اپنی دلکش نظامت کے ذریعے اس کانفرنس میں چار نہیں آٹھ چاند لگا دیے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .