حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مندرجہ ذیل روایت کتاب "ارشادالقلوب" سے نقل کی گئی ہے۔
اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال الامام الحسن المجتبی علیه السلام:
ما بَقِىَ فِى الدُّنْيا بَقِيَّةٌ غَيْرَ هَذَا القُرآنِ فَاتَّخـِذُوهُ إماما يَدُلُّكُمْ عـَلى هُداكُمْ، وَإنَّ أَحَقَ النّاسِ بِالقُرآنِ مَنْ عَمِلَ بِهِ وَإنْ لَمْ يَحْفَظْهُ وَأَبْعَدَهُمْ مِنْهُ مَنْ لَمْ يَعْمَلْ بِهِ وَإنْ كانَ يَقْرَأُهُ
امام حسن مجتبی علیہ السلام نے فرمایا:
اس فانی دنیا میں جو چیز باقی رہے گی وہ قرآن مجید ہے، پس قرآن کریم کو اپنا پیشوا اور امام قرار دو تاکہ سیدھے اور مستقیم راستے پر چلو۔
بے شک قرآن مجید کے نزدیک ترین وہ لوگ ہیں جو اس پر عمل کرتے ہوں اگرچہ ظاہرا انہیں قرآن مجید کی (آیات) حفظ نہ ہوں اور قرآن مجید سے دور تر وہ افراد ہیں جو اس کے فرامین پر عمل نہ کرتے ہوں اگرچہ وہ قرآن کریم کے قاری اور اس کی تلاوت کرنے والے ہی کیوں نہ ہوں۔
ارشاد القلوب، دیلمی، ص 102