حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک انسانی حقوق کی تنظیم نے اتوار کو اعلان کیا کہ صرف پچھلے مہینے اسرائیلی فوج نے 16 اسکولوں کو نشانہ بنایا ہے۔
یورپ-میڈیٹرینین ہیومن رائٹس واچ ڈاگ نے صیہونی حکومت کے غزہ کے اسکولوں پر مسلسل حملوں میں اضافے کی اطلاع دی ہے، فلسطینی مہاجرین، جن کے مکانات تباہ ہو چکے ہیں، ان اسکولوں کو پناہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، یہ حملے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے کیے گئے اور ان کے نتیجے میں کئی فلسطینی شہید اور زخمی ہو گئے، یورپ-میڈیٹرینین ہیومن رائٹس واچ ڈاگ کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے اگست سے اب تک غزہ کی پٹی میں 16 اسکولوں کو نشانہ بنایا ہے، ان حملوں میں کم از کم 217 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
گزشتہ رات شمالی غزہ میں "حلیمہ السعدیہ" اسکول پر بمباری کے نتیجے میں کم از کم 4 شہید اور 15 زخمی ہوئے، یہ اسکول اقوام متحدہ کی ملکیت تھا اور غزہ کی جنگ کے آغاز سے ہی مہاجرین کی رہائش کے لیے استعمال ہو رہا تھا۔
اس انسانی حقوق کی تنظیم نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے میں صیہونی حکومت کے حملوں میں غیر فوجی افراد پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور رہائشی علاقے اور پناہ گاہیں نشانہ بنائی جا رہی ہیں۔
یورپ-میڈیٹرینین ہیومن رائٹس واچ ڈاگ نے ان اقدامات کو غزہ میں اسرائیلی فوج کی نسل کشی کی کوششوں کا حصہ قرار دیا، جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ فلسطینیوں کو بے گھر کرنا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق فلسطینی شہداء کی تعداد 40,972 تک پہنچ گئی ہے۔