حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر حضرت آیت اللہ جوادی آملی کے ہاتھوں طلبہ کی عمامہ گذاری کی تقریب منعقد ہوئی۔
آیت اللہ جوادی آملی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا: امام صادق علیہ السلام کا نام رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس وقت ہی خود رکھ دیا تھا جب وہ دنیا میں بھی نہیں آئے تھے اور فرمایا تھا کہ اس خاندان کا چھٹا فرد "جعفر صادق" ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا: انسان ابدی زندگی اور آبِ حیات کی تلاش میں رہتا ہے اور یہ ایک اچھی خواہش ہے، لیکن یہ آبِ حیات نہ آسمان سے بارش کی طرح برستی ہے اور نہ زمین سے چشمے کی طرح پھوٹتی ہے بلکہ اللہ قرآن میں فرماتا ہے: استجیبوا للَّه و للرّسول اذا دعاکم لما یحییکم یعنی "اللہ اور اس کے رسول کی دعوت قبول کرو تاکہ تمہیں جاوداں زندگی ملے"۔
آیت اللہ جوادی آملی نے فرمایا: اگر انسان ایک کامل اور عدالت پر مبنی زندگی گزارنا چاہتا ہے یا اگر وہ فرشتوں کی طرح زندگی گزارنا چاہتا ہے تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرنی چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا: کچھ لوگ یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ کہاں سے آئے ہیں اور کیوں آئے ہیں۔ اب یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ اس بھول کا سبب کیا ہے؟ آج جو مظالم صیہونی اور مغرب فلسطینی قوم پر کر رہے ہیں، یہ اس لیے ہے کہ انہوں نے خود کو بھلا دیا ہے۔ اللہ فرماتا ہے: وَلَا تَکُونُوا کَالَّذِینَ نَسُوا اللَّهَ فَأَنْسَاهُمْ أَنْفُسَهُمْ یعنی وہ لوگ جو اللہ کو بھول جاتے ہیں، وہ خود کو بھی بھول جاتے ہیں۔"
اس مرجع تقلید نے مزید کہا: حدیث "من عرف نفسه فقد عرف ربه" جب کہا جاتا ہے کہ خدا کو فراموش نہ کرو ورنہ تم خود کو بھول جاؤ گے، اور یہاں اس حدیث میں کہا جا رہا ہے کہ "جو شخص خود کو پہچان لے، اس نے اپنے رب کو پہچان لیا"۔ لہذا اگر ہم قرآن و اہل بیت علیہم السلام کو نظرانداز کر دیتے ہیں تو پھر پہلی اور دوسری عالمی جنگیں اور فلسطین و غزہ کی حالیہ تباہیاں واقع ہوتی ہیں۔"