حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزات علمیہ کے سماجی اور سیاسی دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بعض داخلی عناصر کی جانب سے دو ریاستی حل کے ناکام منصوبے کی تکرار پر ردعمل ظاہر کیا۔ بیان میں کہا گیا: حوزہ علمیہ ایران کا انتظامی دفتر (مرکز مدیریت حوزههای علمیه) امام خمینیؒ اور رہبر انقلاب اسلامی کی ہدایات کی روشنی میں اس سرطانی غدے کے خاتمے پر زور دیتا ہے، فلسطین کا واحد حل، غاصب صیہونی حکومت کی نابودی اور رہبر انقلاب اسلامی (مدظلہ) کے منصوبے کے مطابق انتخابات کا انعقاد ہے، جس میں فلسطین کے تمام باشندے، چاہے وہ مسلمان، مسیحی یا یہودی ہوں، شرکت کریں۔
بیان کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
آج دنیا پہلے سے کہیں زیادہ غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کا مشاہدہ کر رہی ہے، اور اگرچہ حکومتیں اور بین الاقوامی ادارے وقتی مفادات یا خوف کی وجہ سے اس پاگل کتے کو قابو کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے، لیکن پچھلے ایک سال کے واقعات نے دنیا بھر میں اس سرطانی غدے کی شیطانی اور مجرمانہ حقیقت کو آشکار کیا ہے۔
اس دوران، تجربے نے یہ ثابت کیا ہے کہ نسل پرست صیہونی حکومت اپنے کسی بھی معاہدے پر عمل نہیں کرتی اور انسانیت و انصاف کی تمام سرحدوں کو پامال کر چکی ہے۔ اس نے معصوم عورتوں اور بچوں کے قتل عام کو عروج پر پہنچا دیا ہے، بہت سے لوگ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مغربی ایشیا میں امن کی بحالی اور مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق واپس دلانے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے پیش کردہ تجویز، یعنی فلسطین کے معاملات کو اس کے اصل مالکان کے سپرد کرنا، ہی واحد حل ہے۔ لیکن یہ حیرت کی بات ہے کہ کچھ لوگ اب بھی دو ریاستی حل جیسے ناکام منصوبے کو خطے میں امن کا واحد راستہ سمجھتے ہیں اور صیہونیوں کی شیطانی پالیسیوں کی گہرائی کو نظر انداز کرتے ہیں۔
حوزہ علمیہ کا انتظامی مرکز امام خمینیؒ اور رہبر انقلاب اسلامی (مدظلہ العالی) کی ہدایات پر زور دیتے ہوئے، اس سرطانی غدے کے خاتمے کو ضروری سمجھتا ہے اور فلسطین کا واحد حل غاصب صیہونی حکومت کی نابودی اور انتخابات کا انعقاد ہے، جس میں فلسطین کے تمام باشندے، مسلمان، مسیحی اور یہودی، شرکت کریں۔ اس حساس صورتحال میں، حوزہ علمیہ کا انتظامی مرکز سب کو مختلف اور غلط موقف اختیار کرنے سے خبردار کرتا ہے۔
انتظامی مرکز برائے حوزات علمیہ ایران
سماجی اور سیاسی دفتر برائے حوزات علمیہ