۲۷ آبان ۱۴۰۳ |۱۵ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 17, 2024
حجت الاسلام و المسلمین سید صدر الدین قبانچی امام جمعه نجف اشرف

حوزہ/ حجت الاسلام و المسلمین سید صدر الدین قبانچی نے عرب سربراہی اجلاس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: یہ اجلاس ریاض میں عراق کی دعوت پر غزہ اور اسرائیل کے مسئلے پر بحث کے لیے منعقد ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی نے حسینیہ اعظم فاطمیہ نجف اشرف میں نماز جمعہ کے خطبوں سے خطاب کے دوران کہا: ریاض کا اجلاس اس ہفتے عراق کی دعوت پر منعقد ہوا۔ جس میں سعودی وزیر خارجہ نے دو ریاستی حل کی بات کی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کی نظر میں اسرائیل اور فلسطین کو تسلیم کئے بغیر کوئی دوسرا حل نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا: جب غزہ کے شہداء کی تعداد 43 ہزار تک پہنچ چکی ہے، تو ہم ان سے اور دیگر لوگوں سے کہتے ہیں کہ غزہ جنگ کا واحد حل دنیا بھر میں دہشت گردی اور تشدد کی پالیسی سے دوری اختیار کرنا، جارحیت کو روکنا اور ظالم کو سزا دینے میں ہے۔

نجف اشرف کے امام جمعہ نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ایام شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اس موقع پر ہم اہل سنت کی کتب سے ان روایات کو یاد کرتے ہیں جو سند کے لحاظ سے صحیح ہیں۔ ان میں سے ایک روایت "لما أسری بی إلی السماء أدخلت الجنة فوقفت علی شجرة من أشجار لم أر فی الجنة أحسن منها ولا أبیض ورقا ولا أطیب ثمرة، فتناولت ثمرة من ثمرتها فأکلتها فصارت نطفة فی صلبی، فلما هبطت إلی الأرض واقعت خدیجة فحملت بفاطمة، فإذا أنا اشتقت إلی ریح الجنة شممت ریح فاطمة» ہے۔ جسے سیوطی نے "الدر المنثور" میں نقل کیا ہے، جس میں حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کو جنتی پھل سے تشبیہ دی گئی ہے۔ اس روایت کا ترجمہ کچھ یوں ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ"شب معراج، میں جنت میں داخل ہوا تو ایک درخت کے پاس پہنچا۔ میں نے ایک ایسا درخت دیکھا جو بےحد خوبصورت تھا، سبز پتوں اور خوشبو دار پھلوں سے مزین تھا۔ میں نے اس درخت کے پھل سے تناول کیا، جو نطفہ میں تبدیل ہو گیا۔ جب میں زمین پر واپس آیا تو خدیجہ کے ساتھ ہمبستر ہوا، اور وہ فاطمہ سے حاملہ ہوئیں۔ جب بھی میں جنت کی خوشبو کا مشتاق ہوتا ہوں تو میں فاطمہ سے وہ خوشبو محسوس کرتا"۔

انہوں نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت اور ان کے مقام کو اہل سنت کی مختلف کتب اور منابع سے بیان کرتے ہوئے کہا: اگر یہ تمام روایات صحیح ہیں تو پھر کیوں ان کے گھر پر حملہ کیا گیا، ان کی حرمت کو پامال کیا گیا، اور حضرت صدیقہ کبریٰ سلام اللہ علیہا پر ظلم کیا گیا؟"

تبصرہ ارسال

You are replying to: .