بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
الَّذِينَ آمَنُوا يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ۖ وَالَّذِينَ كَفَرُوا يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ الطَّاغُوتِ فَقَاتِلُوا أَوْلِيَاءَ الشَّيْطَانِ ۖ إِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيفًا. النِّسَآء(۷۶)
ترجمہ : ایمان والے ہمیشہ اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہیں اور جو کافر ہیں وہ ہمیشہ طاغوت کی راہ میں لڑتے ہیں لہذا تم شیطان کے ساتھیوں سے جہاد کرو بیشک شیطان کا مکر بہت کمزور ہوتا ہے۔
موضوع:
جہاد فی سبیل اللہ: حق اور باطل کے درمیان فرق اور شیطان کی کمزوری
پس منظر:
یہ آیت سورہ النساء کی ہے، جس میں اللہ تعالیٰ مومنین اور کفار کے درمیان جہاد کے مقاصد اور ان کے رویوں کی وضاحت کرتا ہے۔ مومنین کا مقصد اللہ کی خوشنودی اور حق کا قیام ہوتا ہے، جبکہ کفار طاغوت (باطل نظام، شیطان یا ظلم و جور کے علمبردار) کی حمایت میں لڑتے ہیں۔ اللہ نے اس آیت میں مومنین کو حوصلہ دیتے ہوئے فرمایا کہ شیطان کے ساتھیوں سے مقابلہ کریں کیونکہ شیطان اور اس کے حواری کمزور ہیں۔
تفسیر:
1. ایمان اور جہاد کی اہمیت: اس آیت میں ایمان والوں کے عمل کو جہاد فی سبیل اللہ کے ذریعے نمایاں کیا گیا ہے۔ اس سے مراد اللہ کے حکم کے مطابق حق کی سربلندی کے لیے جدوجہد کرنا ہے۔
2. طاغوت کی راہ: طاغوت ہر وہ چیز یا نظام ہے جو اللہ کے احکامات کے خلاف ہو۔ کافر طاغوت کی حمایت میں لڑتے ہیں، چاہے وہ شخصی، معاشرتی یا نظامی شکل میں ہو۔
3. شیطان کی کمزوری: اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو شیطان کے مکر سے خوفزدہ نہ ہونے کا حکم دیا، کیونکہ شیطان کا اثر محدود اور کمزور ہے، خاص طور پر ان کے لیے جو اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں۔
اہم نکات:
1. جہاد کا مقصد: مومنین کے لیے جہاد صرف اللہ کی رضا اور دین حق کے قیام کے لیے ہوتا ہے۔
2. طاغوت کی شناخت: ہر وہ چیز یا طاقت جو حق کے راستے میں رکاوٹ ڈالے، وہ طاغوت ہے۔
3. مومن کی ذمہ داری: مومنین کو طاغوت کے خلاف کھڑے ہونے اور شیطانی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔
4. شیطان کا مکر: شیطان کے حیلے اور سازشیں وقتی اور کمزور ہیں، جو صرف غفلت اور ایمان کی کمزوری سے اثر انداز ہوتی ہیں۔
نتیجہ:
یہ آیت ہمیں ایک واضح ہدایت دیتی ہے کہ مومنین اپنی جدوجہد کو اللہ کے راستے میں وقف کریں اور طاغوت اور شیطانی قوتوں کے خلاف ڈٹ جائیں۔ اللہ کی راہ میں جدوجہد کرنے والے مومنین کو اللہ کی مدد حاصل ہوتی ہے، جبکہ شیطان اور اس کے ساتھی ہمیشہ ناکام اور کمزور رہتے ہیں۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر سورہ النساء