حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے شہر اورنگ آباد میں 16 دسمبر سے 22 دسمبر تک "مائنڈس اینڈ موشن" کی جانب سے ایک بڑے پیمانے پر "تعلیمی، مذہبی اور تفریحی نمائش" کا انعقاد کیا گیا۔ اس نمائش میں مختلف تعلیمی اور مذہبی اداروں کے علاوہ صنعتی کارخانوں نے بھی اپنی کارکردگی رپورٹس اور مصنوعات پیش کیں۔
اس نمائش میں تعلیمی اداروں اور کارخانوں کی جانب سے مختلف مصنوعات اور کتابیں نمائش کے لیے رکھی گئیں۔ تمام مذہبی اور ادبی مکاتب فکر کی کتب دستیاب تھیں، لیکن شیعہ مکتب فکر کی کتابوں کی کمی شدت سے محسوس ہوئی، یہ مسئلہ جب حجۃ الاسلام والمسلمین رضوان اصفہانی (سابق صدر شیعہ علماء کونسل، حال مقیم قم ایران) کے سامنے پیش کیا گیا تو انہوں نے دہلی میں موجود رہبر معظم کے نمائندہ دفتر سے رابطہ کر کے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ضروری اقدامات اور رہنمائی فراہم کی۔
اورنگ آباد کی علم دوست شخصیت جناب سجاد حسین (اسسٹنٹ لائبریرین، سر سید یونیورسٹی) اور ان کی اہلیہ محترمہ شفقت صاحبہ نے شیعہ علمی آثار کے تعارف کے لیے اس نمائش میں ایک اسٹال بک کروایا۔ انہوں نے علمائے کرام کو دعوت دی کہ وہ اپنی مذہبی کتابیں نمائش میں پیش کریں۔ اس دعوت پر مولانا مسعود عباس نے اہلسنت برادران سے آشنائی اور شیعہ مکتب فکر کی نمائندگی کے لیے اورنگ آباد کا سفر کیا۔ علاوہ ازیں، باب العلم لائبریری کے بانی جناب صادق حسین (ریٹائرڈ ایروناٹک سپروائزر، حیدرآباد) نے بھی ایک دن کے لیے نمائش میں شرکت کی۔
مزید برآں، دہلی سے ولایت پبلیکیشنز کے مولانا عارف اعظمی نے بہترین تعاون کیا اور اس نمائش کے لیے کئی نایاب کتب ارسال کیں، ساتھ ہی آئندہ بھی تعاون کا یقین دلایا۔
اورنگ آباد، مہاراشٹر کے مسلمانوں میں شیعیت کے لیے ایک مثبت رجحان پایا جاتا ہے، اور کئی افراد شیعیت کی طرف مائل بھی ہیں۔ تاہم، شیعہ مکتب فکر کے خلاف پروپیگنڈے اور ہماری کمزور نمائندگی کی وجہ سے وہ اس مکتب سے دور اور حد درجہ ناواقف ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی صفوں میں مذہبی بیداری پیدا کریں اور اسلامی و غیر اسلامی ادیان و مکاتب کے ساتھ مؤثر انداز میں کام کریں۔
آپ کا تبصرہ