حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کی کال پر ضلع کرم کی مظلوم عوام پر راستوں کی بندش کے نتیجے میں ادویات اور دیگر ضروریات زندگی کی رسد بند کرنے کے خلاف پہلے مرحلے میں بعد از نماز جمعہ دارلحکومت اسلام آباد، پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ، بلوچستان، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں میں بھرپور ملک گیر احتجاج کیا گیا۔
علامہ شبیر حسن میثمی نے ضلع کرم میں 80روز سے زائد راستوں کی بندش کو فی الفور کھولنے اور شہریوں کے آمد و رفت کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: ضلع کرم کے ملک کے دیگر حصوں سے منقطع راستے نہ کھولے گئے تو آئندہ مراحل میں ملک بھر میں احتجاج کو مستقل کیا جا سکتا ہے۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کے مطابق پہلے مرحلے میں ضلع کرم کے شہداء کے خانوادوں سے اظہار تعزیت اور مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ملّی پلیٹ فارم شیعہ علماء کونسل پاکستان نے ہر سطح پر صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کا مزید کہنا تھا کہ اگر فوری طور پر ضلع کرم کے ملک کے دیگر حصوں سے منقطع راستے نہ کھولے گئے اور راہداری پر عوام کے تحفظ کو یقینی نہ بنایا گیا تو آئندہ مراحل میں ملک بھر میں احتجاج کو مستقل کیا جا سکتا ہے۔
ملک بھر میں احتجاجی ریلیوں سے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی، صوبائی ، ضلعی اورتحصیل رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم کے مظلوم شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور قراردادیں منظور کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ شیعہ علماء کونسل پاکستان کا یہ اجتماع پاراچنار میں جاری دھرنے اور ان کے مطالبات کی حمایت کرتاہے اور حکمرانوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ ضلع کرم میں 80 روز سے زائد راستوں کی بندش کو فی الفور کھولا جائے ۔
اجتماع سے خطاب میں مقررین نے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ ضلع کرم کے شہریوں کے آمد و رفت کے تحفظ کو یقینی بنا تے ہوئے ضلع کرم میں مستقل پائیدار امن و امان کو بحال اورشہریوں کیلئے ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر عملی اقدامات کئے جائیں۔
آپ کا تبصرہ