حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ادارۂ تحقیقاتی حضرت ولیعصر (عج) کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین استاد حسینی قزوینی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہماری انگریزی تشیع اور امریکی اسلام کے ساتھ کسی قسم کی ہماہنگی نہیں ہے، کہا کہ دشمنانِ اسلام نے انقلابِ اسلامی کے آغاز سے ہی اپنی تمام تر کوششیں صرف کیں، تاکہ ایران میں فرقہ وارانہ اور مذہبی جنگ چھیڑ سکیں، لیکن امام خمینی (رح) اور رہبرِ انقلابِ اسلامی کی بصیرت سے ان کی تمام سازشیں ناکام ہو گئیں۔
مؤسسہ تحقیقاتی حضرت ولیعصر (عج) کے سربراہ استاد سید محمد حسینی قزوینی نے قم المقدسہ میں، اہل سنت کے مبلغین اور غیر معمولی صلاحیت کے حامل افراد کے اجتماع سے خطاب میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج کا اہم مسئلہ شیعہ اور سنی کی بحث نہیں ہے، بلکہ اسلام کا مسئلہ ہے، کہا کہ مغرب والے، امریکہ اور اسرائیل کی سرپرستی میں ان کے آلہ کار کی حیثیت سے اسلام کو مسلمانوں سے چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
استاد حسینی قزوینی نے مزید کہا کہ مغرب والے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جب تک مسلمانوں کے ہاتھ میں قرآن ہے، وہ مشرق وسطیٰ پر اپنا تسلط برقرار نہیں کر سکتے۔
انہوں نے انقلابِ اسلامی کی کامیابی اور 46 سالہ دور کے دوران دشمنوں کی جانب سے کی جانے والی تمام سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دشمنوں نے ہر ممکن سازش کی، لیکن خدا نے ارادہ کر لیا تھا کہ یہ مقدس نظام چار دہائیاں گزارے گا۔
حجت الاسلام والمسلمین حسینی قزوینی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ میرا اہل سنت کے علمائے کرام سے بہت زیادہ تعلق ہے، مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بہترین اقدامات اور برکتوں میں سے ایک شیعہ اور سنی کے درمیان بھائی چارگی اور امن و محبت کا رشتہ قائم کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمنوں نے انقلابِ اسلامی کے ابتدائی دنوں سے ہی ایران میں فرقہ وارانہ جنگ چھیڑنے کی پوری کوشش کی، لیکن امام خمینی (رح) اور رہبرِ انقلابِ اسلامی کی بصیرت سے ان کی تمام سازشیں ناکام ہو گئیں، اور وہ اپنے عزائم میں ناکام ہوئے۔
استاد حسینی قزوینی نے اس بات پر تاکید کی کہ جو مقدسات اہل سنت کی توہین کرتے ہیں وہ اہل بیت علیہم السّلام کی توہین کا سامان فراہم کرتے ہیں، کہا کہ مجتہدین کی بات مذہب کی بات ہے اور یہ مجتہدین ہی ہیں جو اس بات کا فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آج کے حالات میں ہمیں کیا رویہ اختیار کرنا چاہیے۔
حجت الاسلام والمسلمین حسینی قزوینی نے اس بات کا بھی تذکرہ کرتے ہوئے کہ بعض مجتہدین مقدسات اہل سنت کی توہین کو گناہ قرار دیتے ہیں، کہا کہ اس بات کی دلیل یہ ہے کہ مقدسات کی توہین سے فتنہ وفساد برپا ہوتا ہے اور قرآن کی آیات کی روشنی میں فتنہ قتل سے بھی زیادہ برا ہے۔
استادِ حوزہ علمیہ قم نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ علمائے کرام کو مراجع تقلید کے پیغام کو عوام تک پہنچانا چاہیے، کہا کہ یقیناً وہ لوگ اس مسئلے سے خارج ہیں جو مرجعیت کا دعویٰ تو کرتے ہیں، لیکن انگریزی تشیع یا امریکی اسلام کی تبلیغ کرتے ہیں، ہماری انگریزی تشیع اور امریکی اسلام کے ساتھ کسی قسم کی ہماہنگی نہیں ہے اور ہمارا عقیدہ ہے کہ ان دونوں کے خلاف جدوجہد کرنی چاہیے اور امریکی اسلام یا انگریزی تشیع میں سے کسی ایک کو بھی نظر انداز کرنا درست نہیں ہے۔
آخر میں، استاد حسینی قزوینی نے شیعہ اور سنی دونوں کی مستند کتب سے وحدت اسلامی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
واضح رہے یہ سیمینار تنظیم "بسیج عشائر"، مؤسسہ حضرت ولیعصر (عج) اور حوزہ علمیہ کے شعبۂ تبلیغ کے ہاہمی تعاون سے منعقد کیا گیا تھا۔
آپ کا تبصرہ