حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے، جامعۃ المصطفی العالمیہ کے معاون برائے بین الاقوامی روابط حجت الاسلام والمسلمین قنبری نے جامعۃ المصطفی کے مرکزی دفتر میں منعقدہ ماہِ رمضان کے سولہویں روز درس اخلاق میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کامیاب دفتری اور اجتماعی زندگی کے لیے سب سے اہم چیز تقویٰ ہے۔ انہوں نے کہا: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سب سے پہلی نصیحت یہ تھی کہ ذمہ داران تقوی الٰہی اختیار کریں، کیونکہ اگر یہ نہ ہو تو کسی بھی ذمہ داری کا کوئی معنی نہیں رہتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ دنیا میں مادی منفعتوں کی دوڑ اور طاقت کے غلط استعمال کا رواج ہے، لیکن ایک دیندار شخص کو ہمیشہ اللہ کی مدد اور تقویٰ پر بھروسہ رکھنا چاہیے تاکہ وہ اپنی ذمہ داریوں میں کامیابی حاصل کر سکے۔
جامعۃ المصطفی کے بین الاقوامی روابط کے معاون نے تقویٰ کی مختلف اقسام کا ذکر کرتے ہوئے خاص طور پر زبان اور ذہن کے تقویٰ پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات انسان اپنے اندرونی خیالات کی وجہ سے دوسروں پر بدگمان ہو جاتا ہے، جو بعد میں غیبت، تجسس اور دیگر اخلاقی برائیوں کا سبب بنتا ہے۔
انہوں نے قرآن کریم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "قرآن ہمیں دوسروں کے بارے میں بدگمانی سے منع کرتا ہے، کیونکہ اکثر گمان گناہ کا سبب بنتے ہیں۔ معاشرتی زندگی کا بنیادی اصول حسن ظن اور اعتماد ہونا چاہیے، اور کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ دوسروں کی نیتوں پر شک کرے یا ان کے معاملات میں بلا وجہ مداخلت کرے۔"
حجت الاسلام والمسلمین قنبری نے امانت داری کو ایک بنیادی اخلاقی اصول قرار دیا اور کہا کہ ہر ذمہ داری کو ایک الٰہی امانت سمجھ کر قبول کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا: "عہدے اور منصب ذمہ داری کی حیثیت رکھتے ہیں، انہیں صرف وہی افراد قبول کریں جو اس کے اہل ہوں، نہ کہ وہ لوگ جو محض دنیاوی منفعت کے لیے ان کے پیچھے دوڑیں۔"
آپ کا تبصرہ