حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ ظالم کے خلاف میدان میں نکلنے کو پسند کرتا ہے، مظلوم کے حق میں، ظالم کے خلاف آواز بلند کرنا اللہ کا محبوب عمل ہے، مظلوم کے لئے باہر نکلنا کسی پر احسان نہیں، امریکہ کی کوشش ہے کہ دنیا کو یونی پولر ورلڈ کے ساتھ سنکرونائز کیا جائے، مذموم مقاصد کے حصول کے لیئے اسرائیل کو بڑا بنایا جانا ضروری ہے، چھوٹی ریاستوں کو اسرائیل کے زیر تسلط دیا جانا طے کیا گیا ہے، یہ جنگ پوری امت مسلمہ کی جنگ ہے، امریکہ و ویسٹ کی پوری کوشش ہے کہ شفٹ آف پاور کو مسلمانوں کے حق میں نہ ہونے دیا جائے، ترکی، شام، ایران، سعودیہ توڑنا صیہونیت کے مقصد کا حصہ ہے، عالم کفر نے شام میں حکومت گرائی اور اب اسرائیل کو بڑھایا جا رہا ہے، شام کی نیوی، آرمی، ایئرفورس تباہ کر دی کوئی بولا؟ اسرائیل کے مقابلہ میں مسلمان ممالک کیوں نہیں بولتے، عالم اسلام پر اسرائیل قبضہ کرتا جا رہا ہے اور سب خاموش ہیں، ایک سرخ لکیر کھینچ دی گئ ہے، ایک طرف حق والے ہیں اور دوسری طرف عالم کفر برسر پیکار ہےہم فلسطین کے لیئے نکلے ہیں تاکہ دنیا پر واضح کر دیا جائے کہ ہم حق والے ہیں، جو حق کا ساتھ دیتا ہے سزا دیا جاتا ہے، اور جو ظلم کے ساتھ ہے نوازا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں پاکستان آزاد چاہیئے، وطن کے بیٹے ظلم سے آزادی چاہتے ہیں، وطن کے بیٹوں کو گولیاں ماری جاتی ہیں، ہم پاکستان بچانا چاہتے ہیں، ہم عمران خان کے ساتھ پاکستان کو بچانے کے لیئے کھڑے ہیں، ہم عالمی استعمار کے سامنے معترض ہیں، یمن کے لوگوں کو سلام پیش ہے جو معترض ہیں، ہماری جانیں مزاحمت کے لوگوں پر قربان ہیں، مزاحمت کی قیادت نے حق اور باطل کے درمیان سرخ لکیر کھینچ دی ہے، عالمی استعمار سامنے سے مقابلہ نہیں کر سکتا، رہبر معظم نے شہادت دے دی، لیکن کمپرومائز نہیں کیا، پاکستان میں سنی شیعہ لڑائی کروانے کی سازش کی جا رہی ہے، ہم بلوچستان میں قتل و غارت کی مزمت کرتے ہیں، ظلم کر کے کسی کو کامیابی نہیں ملتی، ہم ماہرنگ بلوچ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، ہم بلوچستان کے مظلوموں کے ساتھ ہیں، ہم بلوچستان میں راستوں سے گزرنے والوں کو مارنے بسوں سے اتار کر مارنے کی مزمت کرتے ہیں، ہم ہر طرح کی دہشتگردی لاقانونیت کی مزمت کرتے ہیں، ہم ظلم کے مقابلے میں ہر مظلوم کے مددگار ہیں اور رہیں گے، ہر ظالم کے گریبان میں ہاتھ ڈالنے والے ہم ہوں گے خدا کو پسند ہے کہ مظلوم وقت کے فرعون اور ظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرے اور استکباری قوتوں کو مردہ باد کہے.
امام خمینی قدس سرہ نے قدس کی آزادی کے لیے حکمرانوں سے لے کر یہ تحریک عوام کو دے دی، سب کو نکلنا چاہیے یہ قدس کا جلوس کسی کی ملکیت نہیں ہے، یہ بھی حقیقت ہے کہ آئی ایس او نے اس یوم القدس کو پاکستان میں احیاء بخشا، پارا چنار میں ظلم کی انتہاء ہے چھ ماہ سے راستے نہ کھلنا نااہلی اور حکومتی ناکامی ہے۔
اسلام آباد میں یوم القدس کی مرکزی ریلی کا آغاز امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو اسلام آباد سے ہوا جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کی۔
آئی ایس او پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری حیدر عباس ثقفی نے کہا کہ خمینی بت شکن نے یوم القدس کا اعلان کر کے دنیا کے تمام فرعونوں کے غرور کو خاک میں ملا دیا، ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید نے پاکستان میں سب سے پہلے مردہ باد امریکہ کا نعرہ لگایا، اگر سب مسلم متحد ہو جائیں تو اسرائیل اپنا وجود کھو دے گا، تمام تر جدید وسائل کے باوجود اسرائیل کا رعب ختم ہو چکا، اپنے دفاعی حصار میں اپنے آپ کو محفوظ سمجھنے والا اسرائیل تحریک مزاحمت کے سامنے بے بس نظر آتا ہے، کیونکہ کوئی طاقت خدا وند متعال سے بڑی نہیں، ہم پاکستان کے حکمرانوں کو یاد کروانا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا پاکستانی نظریہ کی اساس کی نفی ہے، پاکستانی صحافیوں کے اسرائیلی دورے کی شدید مذمت کرتے ہیں حکمران اس خیانت کا سختی سے نوٹس لیں۔
مجلس علماء مکتب اہلبیت کے صدر علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے کہا کہ یوم القدس کا دن انتہائی اہمیت کا دن ہے، آج یوم قدس شہدائے راہ قدس کے ساتھ تجدید عہد کا دن ہے، ہم تمام عظیم شہداء کے راستے کو جاری رکھیں گے جب تک قدس آزاد نہیں ہو جاتا، آج ظلم و بربریت کے یہ بت اسلام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، غزہ والوں نے امریکہ کے خونخوار چہرے سے نقاب کھینچ لی ہے۔
ریلی کے دیگر مقررین میں ملک اقرار علوی، سید اعوان علی شاہ، اسداللہ چیمہ اور مظاہر مہدوی بھی شامل تھے۔
ریلی کے آخر میں امریکی صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کے پتلے اور پرچم بھی نذر آتش کیے گئے۔
آپ کا تبصرہ