حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب صیہونی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں جنوبی تل ابیب کا علاقہ "بات یام" کی تعمیر نو میں کم از کم پانچ سال کا وقت لگ سکتا ہے۔
غاصب صیہونی چینل 12 اور اخبار "ہاآرتز" نے رپورٹ دی ہے کہ اتوار کے روز "وعدہ صادق" نامی ایرانی فوجی آپریشن کے دوران ایران نے بات بام پر شدید میزائل حملے کیے، جس سے اس علاقے میں بڑی تباہی ہوئی۔ امدادی ٹیمیں اب بھی اس حملے کے نتیجے میں لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔
اخبار "ہاآرتز" نے مزید بتایا کہ اس حملے میں کم از کم 80 عمارتیں شدید متاثر ہوئی ہیں، دوسری طرف حملوں کے کئی دن گزرنے کے باوجود شہر حیفہ کی آئل ریفائنریاں تاحال بند پڑی ہیں۔
عبرانی زبان کے میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ "جلیلوت" کے علاقے (شمالی تل ابیب) میں ہونے والے ایرانی حملوں کے حوالے سے میڈیا کو خاموشی اختیار کرنا اور ان حملوں سے متعلق کوئی خبر یا تصویر شائع نہ کرنا ہی بہتر ہے۔
یاد رہے کہ"وعدہ صادق 3" آپریشن کی ابتدائی تباہ کاریوں کی سامنے آنے والی تصاویر کے بعد، غاصب صیہونی حکومت کو شرمندگی کا سامنا ہے، تاہم مقبوضہ علاقوں میں سوشل میڈیا پر سخت پابندیاں لگائی جارہی ہیں۔ اب ایرانی حملوں اور ان سے ہونے والی تباہی کی تصاویر یا خبریں شائع کرنا ممنوع ہے اور اس سلسلے میں کئی صیہونی باشندوں کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران دفاع کر رہا ہے، جبکہ جارحیت کا آغاز صیہونی طفل کش اور غاصب ریاست نے شروع کیا تھا۔









آپ کا تبصرہ