پیر 30 جون 2025 - 16:46
مجالس و عزاداریٔ محرم کو ظلم کے خلاف عملی میدان میں بدلنا چاہیے

حوزہ / حجت الاسلام والمسلمین رضا رمضانی نے کہا: اگر مجلس امام حسین(ع) عصر حاضر کے اسلامی مسائل اور ائمہ اطہار(ع) کی مصیبتوں سے چشم پوشی کرے تو یعنی اس کی اصل صلاحیت سے استفادہ نہیں ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع جهانی اہل بیت(ع) کے سیکرٹری جنرل اور مجلس خبرگان رہبری کے رکن حجت الاسلام رمضانی نے حرم حضرت فاطمہ اخری(س) رشت میں محرم الحرام 1447ھ کی تیسری شب کی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا: عزاداری کو صرف جذباتی اظہار پر محدود رکھنا اور حق کی حمایت کے میدان میں عملی قدم نہ اٹھانا، واقعۂ عاشورا کی تحریف کے مترادف ہے۔ آج کا ایران ایک "نسل عاشورائی" کی تربیت گاہ ہے اور ظلم کے خلاف جدوجہد کا عَلَم رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے صہیونی حکومت کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ہمارے شہداء غدیر اور عاشورا کے منادی تھے جنہوں نے دشمن کے استبداد اور نسل پرستی کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ امام حسین(ع) کا مکتب ذلت اور تحقیر کو قبول نہیں کرتا اور آج غدیر کا پرچم امام خامنہ‌ای کے ہاتھ میں عالمی استکبار کے مقابلے کی علامت ہے۔

حجت الاسلام رمضانی نے کہا: مجالس میں آنسو بہانا تبھی قابل قدر ہے جب وہ معاشرے کی اصلاح، ظلم کے خلاف استقامت اور عدل کے قیام میں تبدیل ہو۔ مصیبت کی حقیقت کا شعور انسان کو عمل کی راہ پر ڈالتا ہے۔ لہذا اگر مجلس امام حسین(ع) آج کے مسائل اسلام اور مظلومیت اہل بیت(ع) پر توجہ نہ دے تو وہ اپنی مکمل ظرفیت سے خالی رہتی ہے۔

انہوں نے آیت اللہ مدرس، امام خمینی(رح) اور شہداء انقلاب جیسے شخصیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان عظیم ہستیوں کو صرف اس وجہ سے دشمنوں کی جانب سے توہین کا سامنا کرنا پڑا کہ وہ حق کے راستے پر ثابت قدم رہے۔

مجمع جهانی اہل بیت(ع) کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا: یاد رہے کہ استکباری قوتوں کی جانب سے امن کے خوشنما نعرے درحقیقت ملتوں کو مفلوج کرنے کی سازش ہیں جبکہ ہماری مقاومت، عاشورا کے مکتب پر مبنی ایک زندہ نمونہ ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha