بدھ 30 جولائی 2025 - 12:10
دنیا مقصد نہیں، بلکہ آخرت مقصد ہے: مولانا سید تہذیب الحسن

حوزہ/تنظیم المکاتب ہندوستان کے زیرِ اہتمام ’’کربلا والوں کا ماتم‘‘ کے عنوان سے ۱؍صفر تا ۱۸صفر بانیٔ تنظیم المکاتب ہال گولہ گنج میں سوز و سلام، مرثیہ و نوحہ خوانی پر مشتمل مجالسِ عزاء کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تنظیم المکاتب ہندوستان کے زیرِ اہتمام ’’کربلا والوں کا ماتم‘‘ کے عنوان سے ۱؍صفر تا ۱۸ صفر بانیٔ تنظیم المکاتب ہال گولہ گنج میں سوز و سلام، مرثیہ و نوحہ خوانی پر مشتمل مجالسِ عزاء کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

یکم صفر کی مجلسِ عزاء کا آغاز مولوی کوکب علی طالب علم جامعہ امامیہ تنظیم المکاتب نے تلاوتِ قرآنِ مجید سے کیا؛ مولانا غلام مہدی مولائی صاحب قبلہ انسپکٹر تنظیم المکاتب نے ’’کربلا والوں ‘‘ کے حوالے سے منظوم نذرانۂ عقیدت پیش کیا، جبکہ جامعہ امامیہ کے درجہ فاضل میں زیرِ تعلیم مولوی بہادر علی نے ’’کربلا تجلی گاہ شعور و بصیرت ‘‘ کے عنوان کے تحت بصارت اور بصیرت کے فرق کو واضح کرتے ہوئے امام ؑ کے اس قول کو پیش کیا کہ ’’بصارت کا چلے جانا بصیرت کے اندھے پن سے بہتر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی کے پاس بصارت نہیں ہے، لیکن بصیرت ہے تو وہ بینا ہے، لیکن اگر کسی کے پاس بصارت ہے، بصیرت نہیں ہے تو وہ نابینا ہے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین سید تہذیب الحسن صاحب قبلہ نے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے بیان کیا کہ ۲۸؍رجب سے ۱۰؍محرم تک کی تاریخ کا اگر مطالعہ کریں تو آپ دیکھیں گے کہ امامؑ نے دعوت تو سب کو دی، لیکن پہنچے وہی جو صاحبانِ بصیرت تھے۔

انہوں نے بصیرت کے حوالے سے مولا علی ؑ کے قول کو پیش کیا کہ’’ جو دنیا کے ذریعے دیکھے گا دنیا اس کوبا بصیرت بنا دے گی اور جو دنیا کی طرف دیکھے گا دنیا اس کو اندھا بنا دے گی، یعنی جو دنیا کو آخرت کا ذریعہ بنائے گا تو دنیا اس کو با بصیرت بنا دے گی اور جو دنیا کو اپنا مقصد بنائے گا دنیا اس کو اندھا کر دے گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha