ہفتہ 6 دسمبر 2025 - 14:30
مدارس کے طلاب اور یوٹیوب

حوزہ/ شیعہ دینی مدارس کے طلاب اگر یوٹیوب سے منظم، با مقصد اور با حیا طریقے سے استفادہ کریں تو یہ ایک طاقتور تعلیمی ذریعہ بن سکتا ہے۔ نیچے ایک تفصیلی، مرحلہ وار رہنمائی پیش ہے جسے طلاب آسانی سے اپنے روزمرہ مطالعہ میں شامل کرسکتے ہیں۔

تحریر: علی عباس حمیدی

حوزہ نیوز ایجنسی|

شیعہ دینی مدارس کے طلاب اگر یوٹیوب سے منظم، با مقصد اور با حیا طریقے سے استفادہ کریں تو یہ ایک طاقتور تعلیمی ذریعہ بن سکتا ہے۔ نیچے ایک تفصیلی، مرحلہ وار رہنمائی پیش ہے جسے طلاب آسانی سے اپنے روزمرہ مطالعہ میں شامل کرسکتے ہیں۔

طلابِ دینی کے لیے: یوٹیوب سے بہترین استفادے کا مکمل طریقہ

1) سب سے پہلے نیّت اور مقصد متعین کریں

بلا مقصد ویڈیوز دیکھنا سب سے بڑا نقصان ہے۔

ہر طالبِ علم یوٹیوب کھولنے سے پہلے یہ طے کرے:

آج مجھے کس موضوع پر علم حاصل کرنا ہے؟

کیا یہ ویڈیو میری علمی و اخلاقی ترقی میں معاون ہے؟

کیا اس سے میرا وقت ضائع تو نہیں ہوگا؟

جب مقصد واضح ہو تو غیرضروری ویڈیوز خود ہی کم ہوجاتی ہیں۔

2) معتبر اور علمی چینلز منتخب کریں

طلاب کے لیے ضروری ہے کہ وہ صرف ایسے چینلز Follow کریں جو:

اہلِ علم کی سرپرستی میں ہوں

حوالہ جات کے ساتھ بات کرتے ہوں

علمی انداز، سنجیدگی اور احتیاط رکھتے ہوں

مفید چینلز کی مثالیں (عمومی نوعیت):

عقائد و کلام کے دروس

نحو و صرف کی کلاسز

فقہ و اصول کے علمی لیکچرز

تاریخِ اسلام اور رجال کے پروگرام

علمی مباحثوں اور تنقیدی تحقیق پر مبنی چینلز

عربی زبان سیکھنے والے چینلز

> ہر ویڈیو دیکھتے وقت یہ دیکھیں کہ استاد کون ہے اور اس کا علمی پس منظر کیا ہے۔

3) دیکھتے وقت نوٹس ضرور بنا لیں

جن طلاب نے ویڈیو لیکچر دیکھتے ہوئے نوٹس لینے کی عادت بنالی، ان کا فائدہ دس گنا بڑھ جاتا ہے۔

اہم نکات تحریر کریں

سوالات لکھ لیں

حوالہ یا آیت/حدیث نوٹ کرلیں

بعد میں کتاب کے ساتھ Cross-check کریں

یہ طریقہ ذہن کو Active رکھتا ہے اور بھولنے کے امکانات کم کرتا ہے۔

4) الگ تعلیمی پلے لسٹس بنائیں

یوٹیوب میں Playlists آپ کا ذاتی درسی نظام بن سکتی ہیں۔

مثلاً:

علم الکلام – بیسک کورس

صرف و نحو – مکمل دروس

خطابت – آواز اور بیان کی تربیت

تاریخِ اہل بیت – تحقیقی لیکچرز

عربی Spoken – روزانہ 10 منٹ

اس طرح دوبارہ تلاش کی ضرورت نہیں پڑتی اور پڑھائی منظم ہو جاتی ہے۔

5) وقت کا نظم: یوٹیوب کو "استاد" بنائیں، "چور" نہیں

یوٹیوب وقت چرانے کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے۔

اس لیے:

روزانہ ایک مخصوص وقت مقرر کریں (مثلاً فجر کے بعد 30 منٹ)

غیر ضروری ویڈیوز Block/Not interested میں ڈالیں

Auto-play بند کر دیں

صرف وہی ویڈیوز دیکھیں جو پہلے سے طے ہیں

طلاب کے لیے وقت کی حفاظت علم کی حفاظت ہے۔

6) اخلاقی و بصری پاکیزگی کا خیال

یہ سب سے اہم نقطہ ہے۔

امام منتظر(عج) کے طلاب کے لیے ضروری ہے کہ:

مخلوط یا بے پردہ ماحول والی ویڈیوز سے مکمل پرہیز کریں

موسیقی والی ویڈیوز سے بچیں

غیر شرعی یا ذہن بگاڑنے والا مواد فوراً چھوڑ دیں

اگرچہ نیت تعلیم کی ہو، لیکن نظروں اور کانوں کی حفاظت لازمی ہے۔

7) علمی تحقیق کے لیے یوٹیوب کا استعمال

طلاب یوٹیوب سے مواد لے کر تحقیق میں استعمال کر سکتے ہیں، جیسے:

کسی موضوع پر مختلف علما کے بیانات اکٹھے کرنا

ایک مسئلے پر مختلف مکاتب فکر کی رائے سننا

عربی، فارسی، اردو خطبات سے تاریخی شواہد جمع کرنا

مناظروں سے استدلالی گفتگو کا فن سیکھنا

لیکن ضروری ہے کہ ویڈیوز کو حوالہ کے طور پر نہیں، بلکہ راہنمائی کے طور پر استعمال کریں۔ اصل حوالہ ہمیشہ کتاب سے ہو۔

8) یوٹیوب کو سیکھنے + سکھانے کا ذریعہ بنائیں

طلاب اپنی صلاحیتیں بڑھا کر یوٹیوب پر خود بھی علمی خدمت کرسکتے ہیں:

عربی قواعد کی مختصر ویڈیوز

دعاؤں کی تشریح

سیرتِ اہل بیت پر تحقیقی کلپس

نوجوانوں کے سوالات کے جواب

یہ نیکی کتاب میں شامل ہو جائے گی اور علمی پختگی بھی آئے گی۔

9) یوٹیوب کا استعمال استاد کے مشورے سے بھی کریں

بعض اساتذہ بہترین چینلز کی فہرست رکھتے ہیں۔

اساتذہ سے مشورہ کر کے:

صحیح خطوط پر مطالعہ

غلطیوں سے حفاظت

بڑوں کی دعائیں بھی ملتی ہیں

خلاصہ

اگر طلاب یوٹیوب کو **منظم مطالعہ، حدود کی پاسداری، وقت کے نظم اور علمی مقصد** کے ساتھ استعمال کریں، تو یہ آج کے دور کا ایک موثر ترین تعلیمی ہتھیار ہے۔

لیکن اگر بے توجہی یا نفس کی پیروی کے ساتھ استعمال کریں، تو یہ علم کا راستہ روک بھی سکتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha