اتوار 14 دسمبر 2025 - 12:15
حضرت فاطمہ (س) کے کردار پر عمل؛ حقیقی مودت کی علامت: مولانا شباب حیدر 

حوزہ/امامیہ ہال نیشنل کالونی علی گڑھ ہندوستان میں حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی ولادتِ باسعادت کی مناسبت سے طرحی محفلِ منقبت کا حسبِ سابق آغا حسن جلالوی صاحب کی جانب سے انعقاد کیا گیا؛ جس میں شعرائے کرام نے حضرت زہراء کی بارگاہ میں نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ ہال نیشنل کالونی علی گڑھ ہندوستان میں حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی ولادتِ باسعادت کی مناسبت سے طرحی محفلِ منقبت کا حسبِ سابق آغا حسن جلالوی صاحب کی جانب سے انعقاد کیا گیا؛ جس میں شعرائے کرام نے حضرت زہراء کی بارگاہ میں نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔

شعراء نے طرحی مصرعہ "فاطمہ عزم و عمل کا بولتا قرآن ہے" پر عمدہ اشعار کہے۔

اس موقع پر حجت الاسلام مولانا شباب حیدر نے صدارتی کلمات میں حضرت فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا کی شخصیت پر روشنی ڈالی۔

حضرت فاطمہ (س) کے کردار پر عمل؛ حقیقی مودت کی علامت: مولانا شباب حیدر 

مولانا شباب حیدر نے کہا کہ (عورت) اگر بیٹی ہے تو رحمت، اگر بیوی ہے تو شوہر کے نصف ایمان کی وارث، اگر ماں ہے تو اس کے قدموں میں جنت، لیکن فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہ کی شان و شوکت دیکھئے: اس باپ کے لیے رحمت جو خود رحمت العالمین ہیں، اس شوہر کے لیے نصف ایمان جو خود کامل ایمان ہیں اور آپ کے قدموں میں ان بیٹوں کی جنت ہے جو جنت کے سردار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالم اسلام کی تمام خواتین حضرات چاہے وہ دنیا کے کسی بھی خطے کی باشندہ ہوں، پارۂ جگر رسولؐ کی حیات طیبہ اور آپ (س) کے کمال و فضل کا سنجیدگی سے مطالعہ کریں۔

حضرت فاطمہ (س) کے کردار پر عمل؛ حقیقی مودت کی علامت: مولانا شباب حیدر 

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha