حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا سید نقی مہدی زیدی نے تاراگڑھ اجمیر ہندوستان میں ولادتِ جناب سیدہ کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی عظمت اتنی وسیع ہے کہ ہم جتنا بیان کریں، وہ صرف ان کے کمالات کے بحرِ بیکراں کی ایک جھلک ہے۔ انسان ان کے فضائل کا احاطہ نہیں کر سکتا، کیونکہ وہ تمام کمالاتِ انسانی کی مالک اور عالمِ ہستی کی برترین ہستی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ روایات کے مطابق، جب جبرئیل امین رسول خدا صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے رسول خدا صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جنت کا ایک پھل دیا اور عرض کیا کہ خدا نے سلام بھیجا ہے، یہ پھل خدا کی طرف سے تحفہ ہے پیغمبر اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس الٰہی پھل کو سینے سے لگایا لیکن جبرئیل نے اسے تناول فرمانے کا حکم دیا اور حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا نور رسول خدا صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صلب میں منتقل ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم شیخ صدوق(رح) نے علل الشرائع میں نقل کیا ہے کہ رسول خدا صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں: مجھے حضرت زہرا(س) سے جنت کی خوشبو آتی ہے۔
امام جمعہ تاراگڑھ حجۃالاسلام مولانا نقی مہدی زیدی نے فضائل فاطمہ سلام اللہ علیہا کو احادیث کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:"فمن عرف فاطمة حق معرفتها فقد ادرک لیلة القدر"، جس نے حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کی حقیقی شناخت حاصل کر لی بے شک اس نے شب قدر کو درک کر لیا۔
پیغمبر اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:"ان فاطمة خلقت حوریة فی صورة انسیة ..."، حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) حوریہ ہیں کہ جو انسان کی صورت میں خلق ہوئی ہیں۔ روایات میں آیا ہے "ولقد کانت - علیها السلام - مفروضة الطاعة علی جمیع من خلق الله من الجن والانس والطیر والوحش والانبیاء والملائکة ..."حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی اطاعت تمام مخلوقات خدا، جنوں، انسانوں و پیغمبروں پر واجب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رسول خدا صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا "مَنۡ أَحَبَّ فَاطِمَةَ علیھا السلام ابۡنَتِي فَهُوَ فِي ٱلۡجَنَّةِ مَعِيۡ، وَمَنۡ أَبۡغَضَهَا فَهُوَ فِي ٱلنَّارِ"،جس نے میری بیٹی فاطمہ علیہا السلام سے محبت کی تو وہ میرے ساتھ جنت میں ہوگا اور جس نے ان سے بغض رکھا وہ جہنم میں ہوگا۔ رسولِ خدا صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم اس فرمان میں فرما رہے ہیں کہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی محبت دراصل ایمان اور نجات کی علامت هے جو شخص سیدہ سلام اللہ علیہا سے محبت کرتا ہے وہ حقیقت میں رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا، ان کی سنت، اور ان کے دین سے محبت کرتا ہے کیونکہ فاطمہ سلام اللہ رسول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قلب و روح کا حصہ ہیں۔ اس لئے ایسا شخص قیامت میں رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی معیت اور جنت کا مستحق ہوگا۔ اس کے برعکس جو شخص حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا سے بغض رکھتا ہے وہ حقیقت میں رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عداوت رکھتا ہے، کیونکہ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فاطمہ سلام اللہ علیہا کی ایذا کو اپنی ایذا قرار دیا ہے لہٰذا ایسا دل ایمانی نور سے خالی ہوتا ہے اور آخرت میں جہنم کا مستحق ہوتا ہے۔
حجۃالاسلام مولانا نقی مہدی زیدی نے کہا کہ حضرت آیت اللہ العظمی جعفر سبحانی نے درس خارج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: آنحضرت صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کے متعلق کلمات میں سے یہ کلمہ "فاطمة بضعة منّی"بہت اہمیت کا حامل ہے، اہل سنت کے ایک عالم دین نے اس حدیث سے استدلال کرتے ہوئے کہا ہے کہ "حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پیغمبروں کی تمام خواتین اور بعد میں آنے والی خواتین سے افضل ہیں"۔ وہ کہتے ہیں "جزء کا حکم وہی کل کا حکم ہے۔ تو پس "کل" پیغمبر اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہیں جو اشرف الموجودات ہیں اور" جزء" حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا ہیں، ایک حدیث میں حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ "مٰا رَأیتُ أَحَداً قَطُّ أَفْضَلْ مِنْ فٰاطِمَةِ غَیر أَبِیهٰا…" یعنی "میں نے حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا سے کسی کو افضل نہیں دیکھا سوائے ان کے پدر گرامی کے۔
امام جمعہ تاراگڑھ حجۃالاسلام مولانا نقی مہدی زیدی نے کہا کہ حضرت آیت اللہ العظمیٰ خمینی نے فرمایا: اگر کسی دن کو "یوم خواتین" اور "روز مادر" سے منسوب کرنا ہے تو شہزادی کونین سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت باسعادت سے بہتر موقع یا دن اور کیا ہوسکتا ہے۔
انہوں نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کا یوم ولادت اور ہماری ذمہ داری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی عظیم شخصیت کی ولادت کا دن منانے کا تقاضا یہ ہے کہ اس کی سیرت کا مطالعہ کیا جائے اور پھر اس شخصیت کے گفتار و کردار کو اپنے عمل کا آیئنہ قرار دیا جائے۔ ۲۰ جمادی الثانی خاتون جنت حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کا دن ہے۔ اس دن کو پوری دنیا نہ سہی، پورے عالم اسلام میں مسلمان خواتین کادن، بالخصوص "یوم مادر” کے طور پر منانا جانا چاہیے۔
آیت اللہ العظمیٰ خمینی ۲۰جمادی الثانی کی مناسبت سے فرماتے ہیں: "اگر آپ تسلیم کرتے ہیں کہ ۲۰ جمادی الثانی حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی ولادت کا دن ہے۔ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کا ایک جہاد تھا، اپنی مختصر زندگی میں ایک عظیم جہاد فرماتی تھیں، حکومت وقت کے آگے آپؑ کی ایک مجاہدت تھی اور آپ یہ بھی تسلیم کرتےہیں کہ ۲۰جمادی الثانی خواتین کا دن ہے تو آپ پر بڑی سنگین ذمہ داری عائد ہوتی ہے آپ کو تقوا، پاکدامنی اور تمام کاموں میں حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی اقتدا کرنی چاہئے۔ اگر آپ نے سیرت زہرا علیہا السلام کی پیروی نہیں کی تو سمجھیں کہ اس دن کو "خواتین کا دن" کے طور پر منانا کوئی معنی نہیں رکھتا ہے۔









آپ کا تبصرہ