حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا سید نقی مہدی زیدی نے تاراگڑھ اجمیر ہندوستان میں نمازِ جمعہ کے خطبوں میں نمازیوں کو تقوائے الٰہی کی نصیحت کے بعد حسب سابق امام حسن عسکری علیہ السّلام کے وصیت نامے کی شرح و تفسیر کرتے ہوئے ایام فاطمیہ کی مناسبت سے خواتین کے حقوق کے بارے میں کہا ہے قرآن مجید کی متعدد آیتوں میں یہ بات بیان ہوئی ہے کہ خلقت کے اعتبار سے مرد و زن یکساں ہیں:
١۔ سورہ حجرات میں ارشاد ہوتا ہے"يَاأَيُّهَا النَّاسُ إِنَّاخَلَقْنَاكُم مِّن ذَكَرٍ وَأُنثَىٰ وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُواإِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ"، اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا پھر تمہیں قومیں اور قبیلے بنا دیا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو، تم میں سب سے زیادہ معزز اللہ کے نزدیک یقینا وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ پرہیزگار ہے، اللہ یقینا خوب جاننے والا، باخبر ہے۔
٢۔ سورہ اسراء آیت ٧٠ میں ارشاد ہوتا ہے"وَلَقَد كَرَّمنا بَني آدَمَ وَحَمَلناهُم فِي البَرِّ وَالبَحرِ وَرَزَقناهُم مِنَ الطَّيِّباتِ وَفَضَّلناهُم عَلىٰ كَثيرٍ مِمَّن خَلَقنا تَفضيلًا"،اور بتحقیق ہم نے اولاد آدم کو عزت و تکریم سے نوازا اور ہم نے انہیں خشکی اور سمندر میں سواری دی اور انہیں پاکیزہ چیزوں سے روزی عطا کی اور اپنی بہت سی مخلوقات پر انہیں بڑی فضیلت دی۔
٣۔ سورہ تین میں ارشاد خداوندی ہے"وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ وَطُورِ سِينِينَ وَهَٰذَا الْبَلَدِ الْأَمِينِ لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ"، قسم ہے انجیر اور زیتون کی اور طور سینین کی اور اس امن والے شہر کی بتحقیق ہم نے انسان کو بہترین اعتدال میں پیدا کیا۔
٤۔ سورہ انفطار میں ارشاد ہوا"الَّذِیۡ خَلَقَکَ فَسَوّٰىکَ فَعَدَلَکَ"، جس نے تجھے پیدا کیا پھر تجھے راست بنایا پھر تجھے معتدل بنایا۔ ان تمام آیات میں خلقت لحاظ سے مرد و عورت برابر ہیں۔
امام جمعہ تاراگڑھ نے کہا کہ اسی طرح اعمال کی ارزش جزا و اجر ثواب میں بھی مرد و عورت دونوں یکساں ہیں مرد یا عورت ہونے کا عمل کی قدر و قیمت میں کوئی دخل نہیں ہے۔ عورت اسلام کی نظر میں مرد سے کم نہیں ہے بلکہ عمل صالح کا اجر و ثواب پانے میں مرد اور عورت مساوی ہیں۔ اس سے ہر اس فرسودہ نظریے کی تردید ہو گئی جو عورت کو پست و حقیر مخلوق ٹھہراتا رہا۔قرآن مجید میں اس بارے میں بھی متعدد آیات موجود ہیں:
١۔ سورہ نحل ٩٧ میں ارشاد ہوتا ہے"مَن عَمِلَ صالِحًا مِن ذَكَرٍ أَو أُنثی وَ هُوَ مُؤمِنٌ فَلَنُحيِيَنَّهُ حَياةً طَيِّبَةً وَلَنَجزِيَنَّهُم أَجرَهُم بِأَحسَنِ ما كانوا يَعمَلونَ"، جو نیک عمل کرے خواہ مرد ہو یا عورت بشرطیکہ وہ مومن ہو تو ہم اسے پاکیزہ زندگی ضرور عطا کریں گے اور ان کے بہترین اعمال کی جزا میں ہم انہیں اجر (بھی) ضرور دیں گے۔
٢۔ سورہ غافر میں ارشاد ہوا"وَمَن عَمِلَ صالِحًا مِن ذَكَرٍ أَو أُنثى وَ هُوَ مُؤمِنٌ فَأُولـئِكَ يَدخُلونَ الجَنَّةَ يُرزَقونَ فيها بِغَيرِ حِسابٍ"، اور جو نیکی کرے گا وہ مرد ہو یا عورت اگر صاحب ایمان بھی ہو تو ایسے لوگ جنت میں داخل ہوں گے جس میں انہیں بے شمار رزق ملے گا۔
٣۔ سورہ نساء ١٢٤ میں ارشاد ہوتا ہے"وَمَن يَعمَل مِنَ الصّالِحاتِ مِن ذَكَرٍ أَو أُنثى وَ هُوَ مُؤمِنٌ فَأُولـئِكَ يَدخُلونَ الجَنَّةَ وَ لا يُظلَمونَ نَقيرًا"، اور جو نیک اعمال بجا لائے خواہ مرد ہو یا عورت اور وہ مومن ہو تو(سب) جنت میں داخل ہوں گے اور ان پر ذرہ برابر ظلم نہیں کیا جائے گا۔
٤۔ سورہ توبہ ٧١ میں ارشاد خداوندی ہے" وَالمُؤمِنونَ وَالمُؤمِناتُ بَعضُهُم أَولِياءُ بَعضٍ يَأمُرونَ بِالمَعروفِ وَيَنهَونَ عَنِ المُنكَرِ وَيُقيمونَ الصَّلاةَ وَيُؤتونَ الزَّكاةَ وَيُطيعونَ اللَّهَ وَرَسولَهُ ۚأُولٰئِكَ سَيَرحَمُهُمُ اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ عَزيزٌ حَكيمٌ"، اور مومن مرد اور مومنہ عورتیں ایک دوسرے کے بہی خواہ ہیں، وہ نیک کاموں کی ترغیب دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ رحم فرمائے گا، بے شک اللہ بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے۔
٥۔ سورہ احزاب ٣٥ میں ارشاد ہوا"انَّ المُسلِمينَ وَالمُسلِماتِ وَالمُؤمِنينَ وَالمُؤمِناتِ وَالقانِتينَ وَالقانِتاتِ وَالصّادِقينَ وَالصّادِقاتِ وَالصّابِرينَ وَالصّابِراتِ وَالخاشِعينَ وَالخاشِعاتِ وَالمُتَصَدِّقينَ وَالمُتَصَدِّقاتِ وَالصّائِمينَ وَالصّائِماتِ وَالحافِظينَ فُروجَهُم وَالحافِظاتِ وَالذّاكِرينَ اللَّهَ كَثيرًا وَالذّاكِراتِ أَعَدَّ اللَّهُ لَهُم مَغفِرَةً وَأَجرًا عَظيمًا"، یقینا مسلم مرد اور مسلم عورتیں، مومن مرد اور مومنہ عورتیں، اطاعت گزار مرد اور اطاعت گزار عورتیں، راستگو مرد اور راستگو عورتیں، صابر مرد اور صابرہ عورتیں، فروتنی کرنے والے مرد اور فروتن عورتیں، صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں، روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں، اپنی عفت کے محافظ مرد اور عفت کی محافظہ عورتیں نیز اللہ کا بکثرت ذکر کرنے والے مرد اور اللہ کا ذکر کرنے والی عورتیں وہ ہیں جن کے لیے اللہ نے مغفرت اور اجر عظیم مہیا کر رکھا ہے۔
خطیب جمعہ حجۃالاسلام مولانا نقی مہدی زیدی نے کہا کہ ایمان اور عمل صالح پر اجر و ثواب ملنے میں مرد وزن میں کوئی امتیاز نہیں ہے، عمل و ایمان کے اعتبار سے مرد اور عورت برابر ہیں۔ ان میں سے ہر ایک کو اپنے عمل کے مطابق جزا و سزا ملے گی۔ یوں اس جاہلی موقف کو مسترد کر دیا کہ عورت ناپاک جنس ہے۔
مولانا نقی مہدی زیدی نے کہا کہ دختر پیغمبر اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت و کردار عالم نسواں کے لئے قیامت تک نمونہ عمل ہے، جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت کے نقوش دنیا کے کونے کونے میں ہر گھر میں نشر کیا جانا چاہیئے اور جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت ہر گھر میں پہچانا ہماری ذمہ داری ہے تاکہ ہر گھر میں جناب فاطمہ زہرا(س) کی تعلیمات اور سیرت کی خوشبوں پہنچ جائے، اس لئے کہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی سیرت کو نشر کرنا اور اسے دنیا تک پہنچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔









آپ کا تبصرہ