حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پنجاب پاکستان کے فوکل پرسن قاسم علی قاسمی نے سال 2025 کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں سارا سال ملکی سلامتی کو خطرات درپیش رہے، مملکت خدا داد کی حفاظت کی خاطر افواج پاکستان کے جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ پارا چنار کے راستے ابھی تک مکمل طور پر نہیں کھل سکے، عوام کو سکون نصیب نہیں ہوسکا، ابھی کانوائے بنائے جاتے ہیں۔
رواں سال کے اختتام پر میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں قاسم علی قاسمی نے کہا کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پستے رہے، سیلاب نے کسانوں کو مشکلات سے دوچار کیا، فصلیں اور مکانات تباہ ہوئے، افسوس کاشتکاروں کو ان کے نقصانات کا مکمل معاوضہ نہ مل سکا، امن و امان کی صورت حال کو قابو نہ کیا جاسکا اور نہ ہی دہشت گرد جتھوں کو نکیل ڈالی جا سکی، تکفیری خارجی گروہ نے سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے کے ساتھ اسلام آباد اکٹھ میں بازاری زبان سے اپنی گندی ذہنیت کا اظہار کیا، مگر حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے رہنما نے سال 2025ء میں پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات میں بہتری کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے توقع کا اظہار کیا کہ مزید قربتیں بڑھیں گی اور باہمی تجارت، ثقافت اور ذرائعِ ابلاغ میں مزید باہمی تعاون ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ کشیدگی پر عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے، توقع کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں دونوں مسلم ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری پیدا ہوگی۔









آپ کا تبصرہ