بدھ 31 دسمبر 2025 - 18:12
میرزا نائینی (رہ) نے دینداری کے زوال کے دور میں پرچم دین و ایمان کو بلند کیا

حوزہ/ مجلس خبرگان رہبری کے رکن ،حجت الاسلام والمسلمین علی اسلامی نے کہا ہے کہ مرحوم آیت اللہ العظمیٰ میرزا نائینی کے علمی و فکری آثار نے ایسے دور میں دین کا احیا کیا جب مغربی ممالک میں دینداری کو مٹانے کی منظم کوششیں ہو رہی تھیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس خبرگان رہبری کے رکن ،حجت الاسلام والمسلمین علی اسلامی نے کہا ہے کہ مرحوم آیت اللہ العظمیٰ میرزا نائینی کے علمی و فکری آثار نے ایسے دور میں دین کا احیا کیا جب مغربی ممالک میں دینداری کو مٹانے کی منظم کوششیں ہو رہی تھیں۔

انہوں نے حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو میں میرزا نائینی کانفرنس کے انعقاد کو حوزاتِ علمیہ اور بالخصوص حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی کی ایک اہم اور قابلِ تحسین کاوش قرار دیا اور کہا کہ اس کانفرنس کے ذریعے حوزاتِ علمیہ کے اس عظیم علمی سرمایہ سے بہت سے لوگ آگاہ ہوئے جو برسوں تک نظر انداز رہا۔

حجت الاسلام والمسلمین اسلامی نے میرزا نائینی کے علمی مقام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ عالمِ اسلام کے لیے ایک آسمانی نعمت تھے، جنہوں نے نمایاں شاگرد تیار کیے اور ان کی فکر سے آج دنیا کے درجنوں ممالک کے علماء اور دانشور استفادہ کر رہے ہیں، جس کی واضح جھلک کانفرنس میں نظر آئی۔

انہوں نے مرحوم نائینی کی معروف تصنیف «تنبیہ الاُمۃ و تنزیہ الملۃ» کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ کتاب اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ یورپ میں نشاۃِ ثانیہ کے بعد جب دین کو معاشرے سے خارج کرنے کا رجحان فروغ پا رہا تھا، اس وقت میرزا نائینی نے دینداری، تعبد اور خدا سے تعلق کا پرچم بلند رکھا، جس کے مثبت اثرات آج بھی نمایاں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ خلوصِ نیت اور للہیت کے ساتھ اٹھایا گیا قدم کبھی ضائع نہیں ہوتا، اور میرزا نائینی کی علمی و دینی جدوجہد اس کی روشن مثال ہے۔

آخر میں انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم میرزائے نائینی کو امام جعفر صادق علیہ السلام اور امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کے جوار میں جگہ عطا فرمائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha