۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
پیام آیت الله العظمی نوری همدانی

حوزہ/  آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی کا مسئلہ کشمیر پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ  ک تمام حریت پسند خصوصا ملت اسلامیہ، حکمران، علما اور انسانی حقوق کی تنظیمیں (بھارتی حکومت کے) اس رویے کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات اٹھائیں، کیونکہ (ہماری) خاموشی کیوجہ سے کشمیر کا مسئلہ مزید خطرناک تر اور افسوس ناک تر صورتحال اختیار کرلےگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق   آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی کا مسئلہ کشمیر پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ  ک تمام حریت پسند خصوصا ملت اسلامیہ، حکمران، علما اور انسانی حقوق کی تنظیمیں (بھارتی حکومت کے) اس رویے کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات اٹھائیں، کیونکہ (ہماری) خاموشی کیوجہ سے کشمیر کا مسئلہ مزید خطرناک تر اور افسوس ناک تر صورتحال اختیار کرلےگا۔ لہذا ہر رنگ و نسل و قوم سے تعلق رکھنے والے دنیا کے تمام حریت پسند انسانوں خصوصا ملت اسلامیہ اور حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ انسانیت کی اس بہت بڑی تذلیل اور غیر انسانی تجاوز کے مقابلے میں خاموش نہ رہیں۔

آیت اللہ نوری ہمدانی کی جانب سے جاری مذمتی بیان :

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

ان دنوں ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر سے افسوس ناک خبریں سننے کو مل رہی ہیں۔ (بھارتی حکومت کے) اس رویے کے خلاف عالمی اور انسانی حقوق کے علمبردار اداروں کی خاموشی باعث افسوس ہے۔ (خبروں کے مطابق بھارتی حکومت نے) وادی کشمیر کا مکمل محاصرہ اور ذرائع مواصلات کو منقطع کر رکھا ہے۔ بھارتی حکومت نے ہر طرح کے اجتماع حتی نماز جمعہ اور نماز با جماعت کے انعقاد کو بھی ممنوع قرار دے رکھا ہے اور بھارتی حکومت کسی قسم کے اجتماع کا جواب گولی سے دے رہی ہے۔ کشمیر کی مظلوم عوام کو اشیائے خوردونوش اور دیگر ضروریات زندگی فراہم کرنے کی سہولت بھی میسر نہیں ہے۔ کچھ ایسی تصاویر اور رپورٹس سامنے آرہی ہیں کہ انسان جن کو دیکھنے کی ہمت نہیں کرپاتا اور (بھارتی حکومت کے) یہ تمام اقدامات غیر انسانی ہیں۔

تمام حریت پسند خصوصا ملت اسلامیہ، حکمران، علما اور انسانی حقوق کی تنظیمیں (بھارتی حکومت کے) اس رویے کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات اٹھائیں، کیونکہ (ہماری) خاموشی کیوجہ سے کشمیر کا مسئلہ مزید خطرناک تر اور افسوس ناک تر صورتحال اختیار کرلےگا۔ لہذا ہر رنگ و نسل و قوم سے تعلق رکھنے والے دنیا کے تمام حریت پسند انسانوں خصوصا ملت اسلامیہ اور حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ انسانیت کی اس بہت بڑی تذلیل اور غیر انسانی تجاوز کے مقابلے میں خاموش نہ رہیں۔

بھارتی حکمران بھی یہ بات جان لیں کہ ان کے اس رویے کا نتیجہ ہندوستان میں موجود مختلف ادیان کے پیروکاروں کے درمیان فاصلے میں اضافے کے علاوہ کچھ نہیں نکلے گا۔ شیعہ، سنیوں اور ہندوؤں کے درمیان ایک مسالمت آمیز زندگی کا زمینہ فراہم کیا جانا ضروری ہے تاکہ (ان تمام مذاہب کے پیروکار) ماضی کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ ملکر رہیں۔

میں ان غیر انسانی اقدامات کی مذمت اور (کشمیریوں) کے قتل و کشتار اور فوجی محاصرے کے جلد از جلد خاتمے کے مطالبے کے علاوہ دنیا کے ہر مظلوم کے دفاع کی تاکید کرتا ہوں۔

حسین نوری ہمدانی

(قم المقدس، ایران)

15 اگست 2019

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .