حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام والمسلمین "حسن روحانی" نے بروز بدھ کو ایرانی حکومت کے کابینہ کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے 3 روزہ دورہ نیویارک کے موقع پر دنیا کے سارے بڑے ممالک کے سربراہوں نے حیرت سے ان سے پوچھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں کیا دلچسبیاں ہیں جن کی خاطر جوہری معاہدے کے بعد دنیا کی تمام بڑی کمپنیوں نے ایران کا رخ کرلیا ہے۔
صدر روحانی نے مزید کہا کہ جوہری معاہدے نے ایران کے کامیاب سفارتکاری اور ان کے تعمیری اقدامات کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے دشمن عناصر اس خام خیالی میں تھے کہ وہ جوہری معاہدے پر نقصان پہنچانے کے ذریعے ایرانی حکومت کو تباہ کرسکتے ہیں حالانکہ ایرانی قوم اپنے دشمنوں سے کہیں زیادہ چوکس ہیں اور ان کے دھوکے میں نہیں آئیں گے۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ان تمام دباؤ کے باوجود ہم ایسی حکومت ہے کہ جب نیویارک کے اجلاس میں حصہ لیتے ہیں تو سارے ممالک ہم سے ملاقات کیلئے ایک دوسرے کو پیچھے چھوڑتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب بھی مذاکرات کیلئے ہمارے لیے پیغام بھیجتے ہیں لیکن ہماری قوم عزت سے اپنے مقاصد کا تعاقب کرے گی۔
صدر روحانی نے کہا کہ بے شک اگر ہمارے درمیان یکجہتی اور اتحاد میں مزید اضافہ ہوجائے تو ہم نہ صرف شکست کھائیں گے بلکہ امریکہ کو بھی شکست دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں دنیا سے اپنے تعلقات کو بحال کرنی ہوگی تا کہ آسانی سے اپنی مصنوعات کوعالمی مارکیٹوں میں برآمد کرسکے۔