۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
علامہ نیاز نقوی

حوزہ/علامہ نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کرتے اور مدد کے لئے پر عزم ہیں۔تنازع کے حل کے لئے حکومت اور فوج کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کرتے اور مدد کے لئے پر عزم ہیں۔تنازع کے حل کے لئے حکومت اور فوج کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہیں۔کشمیر سے ہمارا کلمہ طیبہ کا رشتہ ہے۔ جو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ بلا تفریق مذہب و مسلک ، علاقہ اور زبان پوری قوم کو مقبوضہ وادی میں بھارت کے ریاستی مظالم پر تشویش ہے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیر ی عوام کی خواہش کے مطابق اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر 72 سال سے موجود تنازع کا حل ہونا چاہیے۔انتہاپسند ہندو نہ صرف بھارت کے اندر بسنے والے مسلمانوں کو باہم تقسیم کرنے کے لئے سازشیں تیار کرتا رہتا ہے۔ اور ہندوستان میں ایک سازش کے تحت فرقہ واریت کو ہوا دینے کیلئے حضرت عائشہ ؓسے متعلق فلم بنائی جا رہی ہے۔شیعہ مسلک کا اس سے کوئی تعلق نہیں ، سازش کا حصہ بننے والے فرد وسیم رضوی حکمران جماعت کا رہنما ہے، اس کی شدید مذمت کرتے اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں اسکی نمائش پر پابندی عائد کی جائے۔یہ شیطانی حرکت دنیا بھر میں سنی شیعہ فسادات پھیلانے کی سازش ہے۔

علی مسجد جامعتہ المنتظرمیں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے علامہ نیاز نقوی نے حالیہ زلزلہ میں متاثرہ کشمیریوںسے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے ان کی مالی مدد کی اپیل ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے حسب سابق اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کی ہے اور اپنے تعصب کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ کشمیر کی حمایت یا بھارت کی مذمت تک نہ کرنا قابل مذمت ہے۔ایران پر مزیدامریکی پابندیاں قابل ِ مذمت اور استعماری قوت کے تکبر کی علامت ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ اقوام متحدہ میں ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے بہترین خطاب کا خیر مقدم کرتے ہیں ، جنہوں نے کہا ہے کہ کشمیری اگر کربلاءکا راستہ اپنائیں تو ضرور کامیابی ملے گی۔علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ اسلامی دنیا میں امام حسین ؑ کے نقش ِ قدم پر چلنے والی واحد شخصیت ان کے فرزند حضرت آیت اللہ علی خامنہ ای ہیں۔یمنیوں کا سعودی تیل تنصیبات پر حملہ 4 سالہ سعودی جارحیت کا رد عمل ہے جس میں ہزاروں یمنی شہید ہوئے پھر بھی انہوںنے انسانوں پر حملہ نہیں کیا۔اور دنیا شور کررہی ہے۔ مگر ہزاروں یمنی بچوں اور خواتین کے قتل اور ہسپتالوں اور سکولوں کی تباہی پر عالمی برادری خاموش تماشائی بنی رہی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .