۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حسن روحانی

حوزہ/اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے ملیشیا کے دارالحکومت کوالا لامپور میں اسلامی ملکوں کا سربراہی اجلاس کے افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے ثقافتی،سکیورٹی،اقتصادی اور عدم پیشرفت کو عالمی اور قومی سطح پرعالم اسلام کیلئے جملہ چیلنجز قرار دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے ملیشیا کے دارالحکومت کوالا لامپور میں اسلامی ملکوں کا سربراہی اجلاس کے افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے ثقافتی،سکیورٹی،اقتصادی اور عدم پیشرفت کو عالمی اور قومی سطح پرعالم اسلام کیلئے جملہ چیلنجز قرار دیا۔

حجت الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے عالم اسلام کیلئے قومی اور اسلامی شناخت کو کمزور کرنے اور اغیار کی ثقافت کو سنجیدہ خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شام و یمن کی جنگ اور عراق، لیبیا، لبنان اور افغانستان کی ناگفتہ بہ صورتحال ملکی سطح پر انتہا پسندی اورغیر ملکی مداخلت کا نتیجہ ہے۔

 ایران کے صدر نے اسلامی ممالک کے مابین باہمی تعاون کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ باہمی سیاسی اور اقتصادی کیپیسٹی اور تعاون عالم اسلام کو عالمی سطح پر ایک عظیم قوت و طاقت بنا سکتا ہے جبکہ اسلامی ممالک کی سائنس و ٹیکنالوجی سے استفادہ بہت سے شعبوں میں پسماندگی کو دور اور دوسروں کی تسلط پسندی سے نجات کا باعث بن سکتا ہے۔

صدر مملکت نے فلسطین کے مسئلے کو عالم اسلام کا اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مسئلے سے غفلت اور فرعی اور تفرقہ انگیز مسائل کی جانب توجہ بہت  نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔

 یہ بات قابل ذکر کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ملائیشیا کے وزیراعظم کی دعوت پرکوالالمپور سمٹ میں شرکت کیلئے ملائشیا کا دورہ کیا ہے۔ وہ اس دورے کے اختتام کے بعد جاپان کا دورہ کریں گے جہاں وہ جاپانی وزیر اعظم کیساتھ ملاقات کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .