حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے پاکستان کے صدر عارف علوی سے ملاقات میں کہا کہ ایران ، پاکستان سمیت علاقے کے تمام ممالک کے ساتھ خاص طور سے اقتصادی و تجارتی میدانوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے اور یہ ایران کی پالیسیوں کی ترجیحات میں ہے۔
ایران کے صدر نے باکو میں ہونے والی اس ملاقات میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں دونوں ملکوں کا تعاون کو نہایت اہم قرار دیا اور علاقے میں استحکام اور مشترکہ سرحدوں پرامن قائم کرنے کی پاکستان کی کوششوں کی قدردانی کی ۔
اس ملاقات میں پاکستان کے صدر عارف علوی نے تہران اور اسلام آباد کے تعلقات کو دیرینہ اور مستحکم قرار دیا اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے مختلف میدانوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کے وسیع امکانات موجود ہیں اور اس کے پییش نظر دونوں ملکوں کے تجارتی حجم میں پہلے سے زیادہ اضافہ ہونا چاہئے۔
عارف علوی نے ایٹمی سمجھوتے کی حمایت کی اور اس سمجھوتے سے امریکہ کے باہر نکلنے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام عالمی سطح پر تشویش کا باعث ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی ، ناوابستہ تحریک کے اٹھارہویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے جمہوریہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو کے دورے پر ہیں۔