حجۃ الاسلام والمسلمین ابوالقاسم یعقوبی نے حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: کرونا وائرس ایک قسم کا امتحان الہی ہے۔
انہوں نے کہا: خداوندعالم نے اپنے بندوں سے دو قسم کا امتحان لیتا ہے:
1) نعمتیں دے کر تاکہ یہ دیکھے کہ بندہ خدا کی نعمتوں کے مقابلے میں کیا کرتا ہے؟
2) نعمتیں لے کر تاکہ یہ دیکھے کہ اب (اس صورت میں) بندہ کیا کرتا ہے؟
حجۃ الاسلام والمسلمین یعقوبی نے کہا: مسلمان اور مومنوں کو ہمیشہ امتحان الہی کے لیے آمادہ رہناچاہیے۔
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: «إِنَّمَا اَلْمُؤْمِنُ بِمَنْزِلَةِ کفَّةِ اَلْمِیزَانِ کلَّمَا زِیدَ فِی إِیمَانِهِ زِیدَ فِی بَلاَئِهِ» مومن ترازو کے پلڑے کی طرح ہے جب بھی اس کے ایمان کا پلڑا بھاری ہوتا ہے تو اس کے امتحان اور آزمائشوں میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: امتحان الہی انسان کے ایمان کے مطابق ہوتا ہے۔ انسان کا ایمان جتنا قوی ہوگا اس کا امتحان بھی اتنا ہی سخت تر ہو گا۔
حجۃ الاسلام والمسلمین یعقوبی نے ہوئے کہا: امام علی علیہ السلام کے فرمان ہے:«إِنَّ الْبَلَاءَ لِلظَّالِمِ أَدَبٌ وَ لِلْمُؤْمِنِ امْتِحَانٌ وَ لِلْأَنْبِیاءِ دَرَجَةٌ وَ لِلْأَوْلِیاءِ کرَامَة» بلا اور مصیبت مومن کے لیے امتحان، انبیاء الہی کے لیے درجہ اور اولیاء کے لئے عزت و کرامت ہیں۔
شہر بجنورد کے امام جمعہ نے کہا: بہت سارے افراد سے خداوندعالم اسی دنیا میں امتحان لیتا ہے تاکہ ان کے درجات کو بلند کرے۔ پس اس دنیا میں سنت الہی یہ ہے کہ سب کو امتحان دینا ہے۔ یہ امتحان کبھی نعمتوں کی فراوانی کی صورت میں ہوتا ہے تو کبھی نعمتوں کے اٹھ جانے کی صورت میں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین یعقوبی نے کہا: خداوند متعال سورہ بقرہ کی آیت نمبر 55 میں فرماتا ہے: «وَلَنَبْلُوَنَّکمْ بِشَیءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْصٍ مِنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنْفُسِ وَالثَّمَرَاتِ وَبَشِّرِ الصَّابِرِینَ» آپ کا خوف، بھوک اور اموال، نفوس اور پھلوں میں کمی کے ذریعہ ضرور امتحان لیا جائے گا۔