حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ سید محمد سعیدی گذشتہ روز ، بلدیہ قم کے 110 سول اور خدمت رسانی منصوبوں کی افتتاحی تقریب کے دوران ، انہوں نے ائمہ علیہم السلام کے نام پر انسانی اعمال کو برکت دینے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ :منصوبوں کے آغاز کے لئے 110 کا انتخاب اسلامی جمہوریہ میں عوام اور عہدیداروں کی ولایت کے مسئلے سے وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے ہر حالت میں لوگوں کی مدد کرنے اور کامیابیاں حاصل کرنے کو قابل ستائش امر قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ صحت کے شعبے میں لوگوں کی خدمت ہو یا ان لوگوں کی خدمت ،جنہوں نے دنیا سے چل بسنے والے مرحومین کی رسومات مانند غسل و کفن اور دفن کے فرائض انجام دیئے ہوں اور یہ ساری خدمات نظام اور اہل بیت علیہم السلام کےلیے فرائض کے طور پر انجام دی گئیں ہیں ۔
حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے متولی نے یوم عدالت بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ :شہید بہشتی اور ان کے ساتھیوں کو انہی ایام میں بزدلانہ طریقے سے شہید کر دیا اور اسلام کے دشمنوں نے اپنے مجرموں کے اقدامات کو سراہتے ہوئے حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے دشمنوں کی سازشوں کو ناکارہ کرنے کے لئے ہوشیاری اور تدبر کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ : ہماری خوش قسمتی ہے کہ آج عدلیہ کا سربراہ وہ ہے جو بلا تفریق احتساب کا عمل بجا لا رہا ہے اور اپنے اس عمل سے دشمن کو ناامید کر رہا ہے.
آیت اللہ سعیدی نے بدعنوان لوگوں اور اندرونی دشمنوں کے ساتھ اختیار کیا جانے والے رویے کو معاشرے میں امید کا سبب قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ: امید کرتے ہیں کہ مقام معظم رہبری کے رہنما اصولوں پر عمل کرنے اور ان کے خدشات پر توجہ دینے سے ، ہم روز بروز ترقی اور کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
امام جمعہ قم نے کہا کہ : ولایت مداری یا ولایت کی پیروی کرنا حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی بابرکت زندگی کے اصولوں میں سے ایک اہم اصول رہا ہے اور آپ نے اس راہ میں اہم کردار ادا کیا ہے.
انہوں نے ان مذہبی خواتین کی طرف اشارہ کیا جنہوں نے ولایت مداری میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور کہا کہ : حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا، حضرت زہرا سلام اللہ علیہا ، حضرت زینب (س) اور حضرت معصومہ (س) کا ولایت کی حمایت میں اسلام کی تاریخ میں با اثر خواتین شمار ہوتا ہے ۔
آیت اللہ سعیدی نے لوگوں کے املاک کو لوٹنے والوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ :انسانی زندگی سو سال سے بھی کم ہے اس مختصر سی زندگی میں کس طرح کے کاموں کو انجام دیتے ہو جبکہ ان کاموں کی کوئی قیمت و ارزش ہی نہیں ہے.